اسٹاک ہوم : چوہے تقریباً ہر گھر کا بڑا مسئلہ ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر ایک کراہیت سی محسوس ہوتی ہے، ان کی جانب سے پہچائے جانے والے نقصانات سے بچنے کیلئے طرح طرح کے جتن کیے جاتے ہیں۔
چوہے نہ صرف بے حد سخت جان ہوتے ہیں بلکہ انتہائی چالاک بھی کیونکہ نئی سے نئی اور زہریلی دوائیں ان پر اثرانداز نہیں ہوتیں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے چمگادڑ کے بعد چوہوں کو بھی اس کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے کیونکہ سوئیڈن میں سرخ پُشت (لال کمر) والے چوہوں میں ایک نئی قسم کے کورونا وائرس کی نشاندہی کا انکشاف ہوا ہے۔
اس حوالے سے اُپسالا یونیورسٹی سوئیڈن سے ماہرِ متعدی امراض "آکے لنڈکوئسٹ” نے کہا ہے کہ ابھی اس بارے میں کوئی معلومات موجود نہیں ہیں کہ "گریمسو” نامی یہ نیا وائرس انسانی صحت پر کس قسم کے مضر اثرات مرتب کرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لنڈ کوئسٹ نے کہا ہے کہ کُترنے والے جانوروں میں اس وائرس کے پھیلاؤ پر گہری نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ سرخ پُشت والے چوہوں میں انسانوں میں نمونیے کا سبب بننے والے وائرس بھی پائے جاتے ہیں۔ نامساعد موسمی حالات میں یہ چوہے انسانوں کے رہائشی مقامات میں آ جاتے اور وائرس انسانوں میں منتقل کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
مزید پڑھیں : بھارت میں کورونا کی نئی قسم کا پہلا کیس سامنے آگیا
یاد رہے کہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ ”ایکس ای“ کا کیس سامنے آیا ہے۔ جینوم کی ترتیب کے دوران کُل 376 نمونے لیے گئے تھے جن میں سے 230 ممبئی کے تھے۔