جارجیا : امریکا کے ایک اسکول میں چھوٹی کلاس کے بچوں پر تشدد میں ملوث دو خواتین ٹیچرز کو گرفتار کرلیا گیا۔
مذکورہ ٹیچرز کو بچے کی ماں نے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑوادیا، اپنے موبائل فون میں لائیو ویڈیو دیکھ کر ماں اپنے بچے کو بچانے کیلئے فوراً اسکول پہنچی۔
امریکی ریاست جارجیا کے شہر روز ویل میں پولیس کے مطابق 40سالہ زینا الستوانی اور سوریانا بریکینو کو پیر کے روز گرفتار کرکے ان پر چھوٹی کلاس کے بچوں پر تشدد کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین نے جن بچوں پر تشدد کیا ان کی عمریں دو اور تین سال تک ہیں، متاثرہ بچے کی والدہ نے لائیو اسٹریم میں دیکھا۔
بچے کی والدہ نے کلاس روم میں ہونے والے اس واقعے کی اطلاع پولیس کو دیتے ہوئے مذکورہ ویڈیو بھی فراہم کی، ایک منٹ کے دورانیہ کی اس ویڈیو میں کئی بچوں کو ایک گول قالین کے گرد بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے
فوٹیج میں ایک ٹیچر بچے کے ہاتھ پر کئی سیکنڈ تک اپنا پاؤں رکھ کر کھڑی رہتی ہے اور پھر دوسرے بچے کو اس کی پیٹھ پر گھٹنے سے مارتی ہے۔
ویڈیو میں موجود دوسری ٹیچر جو زمین پر بیٹھی ہے بچے کے چہرے کے بالکل قریب جا کر اسے ڈانٹتی ہے اور جاتے ہوئے دوسرے بچے کے منہ پر انگلی مارتی ہے، جس بچے کو مارا گیا یہ وہ وہی بچہ ہے جسے چند لمحے پہلے ایک ٹیچر نے پیٹھ میں گھٹنا مارا تھا۔
پری اسکول کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں موجود دونوں خواتین اساتذہ کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ جان کر انتہائی حیران اور افسردہ ہوئے ہیں کہ کلاس روم میں ان اساتذہ نے بچوں کے ساتھ بہت نامناسب سلوک کیا۔