اشتہار

بولیویا میں بغاوت پر آرمی چیف اور سابق صدر کو دس سال قید کی سزا

اشتہار

حیرت انگیز

سکرے: بولیویا کی عدالت نے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے پر سابق صدر جینین اینز، اُس وقت کے آرمی چیف کمانڈر ولیمز کلیمن اور پولیس چیف کو قید کی سزا سنادی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عدالت نے 54 سالہ سابق صدر جینین اینز، سابق فوجی کمانڈر ولیمز کلیمن اور سابق پولیس کمانڈر ولادیمیر کالڈیرون کو ماورائے آئین اقدامات اٹھانے اور فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں مجرم قرار دیتے ہوئے دس دس سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سابق خاتون صدر خواتین کی جیل میں اپنی سزا پوری کریں گی۔

اس وقت کے صدر اور ماس پارٹی کے سربراہ مورالز کے خلاف انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر ہونے والے مظاہروں پر فوج کے سربراہ نے صدر سے استعفیٰ دینے پر زور دیا تھا، جس کے بعد صدر ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

- Advertisement -

صدر مورالز کے ملک سے جانے کے بعد سینئر ترین سینیٹر جینین انیز ملک کی قائم مقام صدر بن گئی تھی، ماس پارٹی نے جینین انیز پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اعلی فوجی اور پولیس افسران سے مل کر صدر کو ہٹانے کیلئے سازش کی تھی۔

جینین انیز نے اپنے خلاف لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے قصور ہیں ان کیخلاف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انصاف کے لیے بین الاقوامی اداروں سے رجوع کریں گی جب کہ فیصلے کے خلاف ملک بھر میں لانگ مارچ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سابق صدر جینین انیز مارچ 2021 سے دہشت گردی، بغاوت اور سازش کے ابتدائی الزامات میں گرفتار ہیں اور انھیں جیل سے سماعت میں شرکت کا موقع بھی نہیں دیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں