لاہور: پنجاب حکومت نے اسپیکر کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے شدید پریشانیوں کا سامنا کرنے کے بعد صوبائی اسمبلی کو محکمہ قانون کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے اختیارات محدود کرنے کے لیے محکمہ قانون نے سمری تیار کر لی ہے، اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی رولز آف بزنس میں آرڈینس کے ذریعے ترامیم کی جائیں گی۔
حکومت نے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ کی حیثیت ختم کرنے کے لیے آرڈیننس لانے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں ایک اور بحران نے سر اٹھا لیا ہے، حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک کے باعث صوبائی اسمبلی دوراہے پر آ گئی ہے، ایک ہی دن ایک ہی اسمبلی کے 2 اجلاس منعقد ہونے جا رہے ہیں۔
گورنر پنجاب نے آج سہ پہر تین بجے ایوان اقبال میں بجٹ اجلاس بلا لیا ہے جس کی راہ میں اسپیکر پرویز الہٰی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، دوسری طرف اسپیکر نے اجلاس پنجاب اسمبلی میں طلب کر رکھا ہے۔
پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ گورنر اجلاس برخاست یا طلب کرے تو اس کا گزٹ نوٹیفکیشن سیکریٹری اسمبلی جاری کرتا ہے، گورنر کی جانب سے سیکریٹری اسمبلی کو کچھ موصول نہیں ہوا، ایوان اقبال میں اجلاس غیر قانونی ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ اسپیکر کے ہوتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتا، جب کہ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کا کہنا ہے کہ گورنر آئینی طور پر کہیں بھی اجلاس طلب کر سکتے ہیں، اسپیکر کی عدم موجودگی میں اجلاس کی صدارت کروں گا۔