کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کا اقدام سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیوقتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کے فیصلے کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
فیصلےکیخلاف کیس کے گواہ مظہر جونیجو ایڈووکیٹ نےدرخواست دائرکی ، درخواست میں کہا گیا کہ انسداددہشت گردی عدالت نےحقائق کونظراندازکیاہے، مدعی مقدمہ بھی ملزمان کےساتھ مل گیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ناظم جوکھیوکو تشددکرکےقتل کیاگیا ہے، قتل سےخوف وہراس پھیلاہے، ملزم اراکین اسمبلی اور بہت بااثرہیں۔
دائر درخواست میں کہا کہ کیس واپس انسداددہشت گردی عدالت میں منتقل کیاجائے، کیس میں دہشت گردی کی دفعات دوبارہ شامل کی جائیں، جام عبدالکریم اور جام اویس کو ملزم نامزد کیا جائے۔
خیال رہے انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ سیشن عدالت میں منتقل کرنےکا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب جوکھیو قتل کیس سےمتعلق جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں سماعت ہوئی ، جس میں چالان منظوری سےمتعلق فریقین کے وکلاکے دلائل مکمل کئے۔
جس کے بعد عدالت نے کیس کے چالان سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ 2 جولائی کو سنایا جائے گا۔
یاد رہے پولیس نے عدالتی حکم پرکیس میں سے دہشت گردی کی دفعات ختم کی تھیں ، ایم این اےجام عبدالکریم ،ایم پی اےجام اویس سمیت 13 ملزمان کے نام خارج کرنے کی سفارش کی گئی۔
واضح رہے ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا، ناظم جوکھیو کے قتل کا مقدمہ ملیر میمن گوٹھ تھانے میں درج ہے۔