تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

شادی کی عجیب شرط نے دولہا کو مشکل میں ڈال دیا

بھارتی ریاست راجھستان میں ایک برادری میں دولہا بننے کے لیے داڑھی منڈوانے کی عجیب وغریب شرط عائد کردی گئی ہے۔

اچھے مستبقل کے ساتھ دولہا بننے کا خواب دنیا کا تقریباً ہر نوجوان دیکھتا ہے، بلکہ بعض تو نوعمری سے ہی یہ خواب دیکھنا شروع کردیتے ہیں لیکن کبھی ایسا ہوتا ہے کہ دولہا بننے کیلیے کچھ شرائط آڑے آنے پر یہ خواب پورا کرنا کچھ مشکل لگنے لگتا ہے۔

ایسی ہی ایک عجیب شرط پڑوسی ملک بھارت کی ریاست راجھستان میں عائد کی گئی ہے جس نے سر پر سہرا سجانے کے خواب دیکھنے والوں کو کچھ مشکل میں ڈال دیا ہے۔

بھارت کی ریاست راجستھان کے ضلع پالی میں ایک کمیونٹی نے داڑھی والے نوجوانوں کو شادی کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے اس برادری کی پنچایت نے باقاعدہ ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔

ریاست کے پالی ضلع کے 19 دیہات کی کماوت برادری کی طرف سے منظور کردہ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شادی کرنا ہے تو داڑھی منڈوانا ہوگی اور صرف کلین شیو والے نوجوانوں کو ہی شادی کرنے کی اجازت ہوگی۔

قرار داد میں کہا گیا کہ ’فیشن ٹھیک ہے لیکن دولہا کے لیے فیشن کے نام پر داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ شادی ایک رسم ہے اور اس میں دولہے کو بادشاہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اس لیے اسے کلین شیو ہونا چاہیے، صرف یہی نہیں بلکہ مذکورہ

اس کے ساتھ ہی 19 دیہاتوں کی پنچایت نے شادیوں کے اخراجات کو کم کرنے اور انہیں آسان بنانے کے لیے بھی کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں جیسا کہ ڈی جے ڈانس اور منشیات کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ فیشن کے نام پر تھیم پر مبنی ہلدی کی تقریبات منعقد کرنے کے لیے کپڑوں اور سجاوٹ پر بے جا خرچ کرنے پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ پابندی صرف اسی ضلع کے رہائشی برادری کے افراد کیلیے نہیں بلکہ وہ ملک میں جہاں بھی بستے ہیں انہیں بھی ان قواعد کی پابندی کرنی ہوگی۔

یہاں یہ بتاتے چلیں کہ کماوت برادری کے 19 دیہات سے تقریباً 20 ہزار لوگ گجرات، مہاراشٹر اور جنوبی ریاستوں کے مختلف شہروں میں ہجرت کر چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -