کویت سٹی : کویتی حکومت ملک میں موجود غیرملکیوں کے معاملات اور دیگر مسائل کے پیش نظر دس ملکوں کے ویزے مکمل طور پر بند کرنے کا سوچ رہی ہے۔
اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کی وزارت داخلہ اس وقت تقریباً 10 ممالک کے لیے ہر قسم کے ویزوں کو روکنے کی تجویز کا بغور مطالعہ کر رہی ہے۔
ان ممالک میں سے اکثریت کا تعلق افریقہ سے ہے جن میں مڈغاسکر، کیمرون، آئیوری کوسٹ، گھانا، بینن، مالی اور کانگو شامل ہیں جبکہ دیگر 3 ممالک افریقہ کے علاوہ ہیں۔
میڈیا کے مطابق باخبر سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس رجحان کی وجہ ان ممالک کے شہریوں کی تعداد ہزاروں میں ہونے کے باوجود ان ممالک میں سے زیادہ تر کے لیے ملک کے اندر سفارت خانوں کی عدم موجودگی ہے۔
اسی وجہ سے ان ممالک کے ایسے شہریوں کو جن کے خلاف عدالتی کارروائیوں کے ذریعے رہائشی قانون کی خلاف ورزی، ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ، نشہ آور ادویات اور غیراخلاقی کاموں میں ملوث ہونے کی وجہ سے ملک بدری میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
#وزارة_الداخلية تدرس منع #تأشيرات 10 دول
• نظراً لصعوبة إجراءات إبعاد رعايا تلك الدولhttps://t.co/fNVQ7kflwd
— القبس (@alqabas) June 18, 2022
ذرائع نے نشاندہی کی کہ ان ممالک کے شہریوں سے خلاف ورزی کرنے والوں کو ڈی پورٹ کرنے کے عمل کو جو چیز پیچیدہ بناتی ہے وہ یہ ہے کہ ان میں سے کچھ جان بوجھ کر اپنے پاسپورٹ چھپاتے، تلف یا ضائع کر دیتے ہیں۔
ان کے اس عمل سے سکیورٹی سروسز کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان ممالک کے کویت کے اندر سفارت خانے نہیں ہیں جو ایسے افراد کے لیے سفری دستاویزات بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں جو انھیں ملک چھوڑنے کے قابل بناتے ہیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت داخلہ نے مملکت سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں میں ان میں سے کچھ ممالک کے سفارت خانوں کا سہارا لے کر ایسے لوگوں کی سفری دستاویزات حاصل کیں جو طویل عرصے سے جلاوطنی کی قید میں ہیں اور جن کا تعلق ان ممالک سے ہے اور اس میں کامیاب ہوئے اور پھر انہیں ان کے ملکوں میں بھیج دیا گیا۔
ذرائع نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ان ممالک کی اکثریت کے پاس اپنے ملک بدر کیے گئے شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے ان کے لیے براہ راست یا ٹرانزٹ کے ذریعے بھی پروازیں نہیں ہیں۔