متحدہ عرب امارات میں پیٹرول مہنگا ہونے پر الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں 200 فیصد اضافہ ہوگیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں نیو آٹو کمپنی کے سی ای او بلال نصر نے بتایا کہ الیکٹرک گاڑیوں سے بہت زیادہ بچت ہوتی ہے، روایتی ایندھن پر ہر ماہ 2 ہزار درہم خرچ کرنے کی بجائے اسی رقم کو ہم نئی الیکٹرک گاڑی کی قسطیں ادا کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔
بلال نصر نے کہا کہ روایتی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کی طلب بڑھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سروے میں دریافت کیا گیا تھا کہ یو اے ای کے 52 فیصد شہری ہائبرڈ یا الیکٹرک گاڑی خریدنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
یوکرین جنگ کے باعث یو اے ای میں جنوری 2022 سے جون تک ایندھن کی قیمتوں میں 56 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 4 درہم کے قریب ہے۔
مقامی ماہرین کے مطابق وقت کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں میں دلچسپی بڑھنا قدرتی ہے مگر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کو نئی ٹیکنالوجی کی طرف زیادہ متوجہ کیا ہے۔
یو اے ای میں متعدد شاپنگ مالز اور عمارات میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مفت چارجنگ اور پارکنگ بھی فراہم کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں یو اے ای کی توانائی اور انفراسٹرکچر کی وزارت نے بھی سیمنز ٹیکنالوجی کے ساتھ راس الخیمہ، ام القوین اور فجیرہ میں ہائی ویز پر 10 انتہائی تیز ای وی چارجرز لگانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔