اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جان کو خطرے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، ان کی وہی سکیورٹی ہے جو وزیر اعظم کی ہوتی تھی۔
نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف تھریٹ کی تفصیلات آئی جی اسلام آباد اور چیف جسٹس کو دے دیں، بڑے لیڈر کو حادثہ پیش آنے سے پورے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بنی گالہ میں گلگت بلتستان، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد پولیس موجود ہے، عمران خان نے مسلح جتھوں کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھائی کی، ان کے خلاف مقدمہ چلنا چاہیے اور انہیں گرفتار کرنا چاہیے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بابراعوان نے کہا کہ بنی گالہ میں مشکوک لوگوں کو گھومتے دیکھا، جب ہم نے چیک کیا تو ایسا کچھ بھی نہیں دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اس مرتبہ اٹک پل کراس کر کے دکھائیں، اس مرتبہ ہم نے تجربہ کار اور انجینئر لوگوں سے مشاورت کی ہے، عمران خان نے لانگ مارچ کیا تو اسلام آباد میں داخل نہیں ہو سکتے۔
”کالعدم ٹی ٹی پی کو آئین و قانون کے نیچے آنا ہوگا“
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومتی اور اتحادی پارٹیاں چاہتی ہیں کہ ٹی ٹی پی سے بات ہونی چاہیے، آصف علی زرداری کا بھی مؤقف تھا کہ ٹی ٹی پی سے بات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ ٹی ٹی پی سے جو بھی بات ہو آئین کے مطابق ہو، ٹی ٹی پی سے متعلق بات چیت کو پارلیمنٹ میں بھی لایا جائے گا، کالعدم ٹی ٹی پی کو آئین و قانون کے نیچے آنا ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے گرفتار کارندوں پر کوئی بات نہیں ہوگی، اے پی ایس میں ملوث لوگوں کو معاف کرنے سے معاشرہ متاثر ہوگا۔