کراچی: شاد مان ٹاؤن کے نالے میں موٹرسائیکل سوارفیملی ڈوبنے کے دلخراش واقعے نے ہر صاحب دل کو خون کے آنسو رلادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد شادمان ٹاون میں رات گئے سیلابی ریلے میں موٹر سائیکل سوار بیوی اور بیٹی سمیت نالے میں جاگرا،دلخراش واقعے کے بعد علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بائیک سوار کو نالے سے نکال لیا تاہم اس کے بیوی اور دونوں بچے پانی کے تیز بہاو میں بہہ گئے۔
اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ضلع وسطی سمیت امدادی رضاکاروں کی بڑی تعداد جائے حادثے پر پہنچی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا،اس دوران بچی کو زندہ حالت میں نکال لیا گیا جبکہ خاتون کی لاش کو ایک گھنٹے بعد نکال لیا گیا تھا، نالے میں گرنے والے بچہ تاحال لاپتہ ہے۔
ریسکیوحکام کے مطابق رات گئے تک ریسکیو ٹیمیں بچے کو تلاش کر تی رہیں اور نالے میں پانی کے تیزبہاؤ کےباعث دشواری کا سامنا رہا جس کے باعث امدادی کام روکا گیا۔
حکام کے مطابق آج علی الصبح دوبارہ ریسکیو کا عمل شروع کیا گیا اور بچے کو ڈھونڈنے کا عمل جاری ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا جائے حادثہ کا دورہ
شادمان نالے میں فیملی کے ڈوبنے کی خبر ملتے ہی امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم جائے حادثے پر پہنچے اور امدادی کاموں کی بذات خود نگرانی کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث یہ افسوناک حادثہ پیش آیا،بارش سےنالہ اوورفلوہواتھا،جس کے نتیجے میں فیملی موٹر سائیکل سمیت نالے میں ڈوب گئی۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے کہ شادمان نالے کو فوری طور پر تعمیر کرایا جائے تاہم کوئی شنوائی نہ ہوسکی اور آج یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوگیا، ایک خاص منصوبے کے تحت شہر قائد کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔