کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر کے بینک اکاؤنٹ اور شناختی کارڈ بحال کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرا اغوا کیس میں ملزم ظہیر اور شبیر کے بنک اکاونٹس اور قومی شناختی کارڈز بحال کرنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر بچی بازیاب ہونے پر عدالتی حکم نامے ختم ہوگئے، جس پر عامر نیاز ایڈووکیٹ نے کہا کہ مرکزی ملزم نے عدالت کے سامنے سرنڈر کردیا ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ کیس کا مرکزی ملزم کہاں ہے؟ جس پر وکیل ملزمان نے بتایا ملزمان نے متعلقہ عدالت میں سرنڈر کرکے ضمانت حاصل کرلی ہے۔
عامر نیاز ایڈووکیٹ نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملزم کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ نوٹس جاری کرکے تفصیلات حاصل کرلیتے ہیں، کیس جلدی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
جسٹس محمد اقبال نے ملزم کے وکیل سے مکالمے میں کہا آپ لاہور سے آئے ہیں چاہتے ہیں ایک کرائے میں سارے کام ہوجائیں، لاہور میں بارش ہوئی ہے آپ کراچی میں انجوائے کریں۔
عدالت نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے اور فریقین سے 29 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔
دعا زہرا کے شوہر کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ظہیر اور شبیر کراچی میں دعا زہرا کیس کے ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں، پیشی کے دوران ظہیر اور شبیر کو سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔
درخواست میں کہا کہ محکمہ داخلہ سندھ ،آئی جی سندھ اور دیگر کو ظہیر اور شبیر کو سیکیورٹی فراہم کرنے اور دونوں کے بنک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے دعا زہرا کی عدم بازیابی پر سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کے شناختی کارڈز اور بنک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا تھا،عدالت نے حکم پر نادرا اور اسٹیٹ بینک نے ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کردیے تھے۔