پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تاخیر پر کہا ہے کہ ن لیگ کو چاہیے کہ آگے بڑھے ورنہ ہم توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اسمبلی اجلاس میں تاخیر پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یہ درست ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ ڈپٹی اسپیکر کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کریں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ نے رات تک یقین دہانی کرائی تھی کہ وزیراعلیٰ کے لیے ووٹنگ کرا دی جائیگی۔ ہم ن لیگ سے رابطے میں ہیں اور ان سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرائیں۔ میرا خیال ہے کہ ن لیگ کو آگے بڑھنا چاہیے ورنہ ہم توہین عدالت کی درخواست دینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں اسلم اقبال نے ایوان میں گنتی کی ہے سارے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔ امید ہے ایک آزاد امیدوار بھی ہمیں ووٹ دے گا جس کے بعد ہمارے ممبرز کی تعداد 188 ہوجائیگی۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہم نے ہر صورت میں 25 مئی کے واقعات پر کارروائی کرنی ہے۔ 25 مئی کو بچوں اور خواتین پر تشدد میں جو بھی ملوث تھے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
واضح ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود پنجاب اسمبلی کا اجلاس شام 4 بجے شروع نہیں ہوسکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری
پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کےاراکین نشستوں پر بیٹھے ہوئے ہیں اور میاں اسلم اقبال کے مطابق ایوان میں ان کے 186 رکان موجود ہیں جب کہ ن لیگ کے صرف 15 ارکان ایوان میں موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری ہونے پر ایوان میں پی ٹی آئی اراکین نے ڈیسک بجائے۔