جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو طلب کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کےخلاف پی ٹی آئی اور ق لیگ کی درخواست پر عدالت عظمیٰ نے دوست محمد مزاری کو طلب کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی اور ق لیگ کی درخواست پر چیف جسٹس سپریم کورٹ ،جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر کمرہ عدالت میں تحریک انصاف کےوکلابیرسٹر علی ظفر ،عامر سعید راں روسٹرم پرموجود رہے جبکہ اسد عمر،فواد چوہدری،حسین الٰہی سمیت دیگرپی ٹی آئی اور ق لیگ
کی قیادت عدالت میں موجود تھی۔

- Advertisement -

تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹرعلی ظفر نے دلائل کے آغاز میں بتایا کہ کل پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کےانتخاب کےلیےدوسرا راؤنڈ ہوا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ اسمبلی میں کتنے ارکان موجود تھے؟پی ٹی آئی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایوان میں 370 ارکان تھے، پرویز الہی کو 186 ووٹ، حمزہ شہبازکو 179 ووٹ ملے،آئینی طور پر پرویزالہٰی وزیراعلیٰ کا الیکشن جیت گئے تھے تاہم ڈپٹی اسپیکر نے ان کے10 ووٹ مسترد کردئیے۔

تحریک انصاف کے وکیل کے دلائل کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا
اور انہیں اسمبلی کےالیکشن کاریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ نےحمزہ شہبازکو بھی طلب کرلیا جبکہ اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کیا۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہمارے فیصلے میں ایسا کچھ نہیں جو ڈپٹی اسپیکرنے کہا، ہم ہمیشہ سیکھتے ہیں، ڈپٹی اسپیکربتادیں کس پیرا میں وہ لکھا ہے؟ جو انہوں نے حوالہ دیا، ڈپٹی سپیکر آکر ہمیں گائیڈ کریں کہ کس پیرا گراف میں یہ کہا ہے؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ پارٹی سربراہ صرف پارلیمانی پارٹی کی ڈائریکشن کی خلاف ورزی پر رپورٹ کرسکتا ہے، جمہوری روایات یہی ہیں کہ پارلیمانی پارٹی ہی کہتی ہے کہ کس کوووٹ ڈالنا ہے؟۔

سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حمزہ شہبازکےحلف لینےسےکچھ نہیں ہوتا، آئین کی روح کے مطابق عمل ہوناچاہیے، ہم ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو ذاتی طورپرسننا چاہتے ہیں۔

بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کےخلاف پی ٹی آئی اور ق لیگ کی درخواست پرسماعت دن دو بجے تک ملتوی کردی گئی۔

کیس کی سماعت کے موقع پر پولیس کی اضافی نفری سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر تعینات رہی، لاہور رجسٹری میں عام افراد کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے بذریعہ ویڈیو لنک سماعت کی درخواست بھی دائر کردی ہے، درخواست ڈپٹی رجسٹرارجوڈیشل کو تحریری طور پر جمع کرادی گئی ہے۔

فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ لاہور رجسٹری میں سماعت کی ویڈیو لنک سہولت پرنسپل سیٹ اسلام آباد پربھی فراہم کیاجائے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی، ق لیگ کا ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو چیلنج کرنےکا فیصلہ

واضح رہے کہ رات گئے پرویزالٰہی کے وکیل عامرسعید ایڈووکیٹ نے ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی کی رولنگ کےخلاف پٹیشن تیار کی تھی

جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آج وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کےلیےووٹنگ کرائی گئی چوہدری پرویزالٰہی نے186 ووٹ حاصل کئے لیکن ڈپٹی اسپیکر نے غیرقانونی اورغیرآئینی طورپررولنگ دی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے غیرقانونی غیرآئینی رولنگ دےکر10 ووٹ شمار نہیں کیے ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ سپریم کورٹ کےفیصلےکی خلاف ورزی ہے رولنگ آئین کےآرٹیکل63اےکی بھی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی کے ووٹ پر رولنگ کالعدم قرار دے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں