ماسکو: روس نے ایک بار پھر گوگل کو بڑی مشکل سے دوچار کردیا۔
روس کی انسداد مونوپولی سروس ( ایف اے ایس) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گوگل ویڈیوہوسٹنگ مارکیٹ پراپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کررہا تھا۔
ایف اے ایس نے گوگل پریہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ یوٹیوب ویڈیو ہوسٹنگ خدمات کی مارکیٹ میں اضافی تفصیلات فراہم کیے بنا اپنی غالب پوزیشن کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ٹیکنالوجی جائنٹ کو جرمانے کی ادائیگی دو ماہ کے اندراندرکرنی ہوگی۔
گوگل نے فیصلے کے ردعمل پر کہا کہ کیس کے مکمل مندرجات پڑھنے کے بعد ہی اگلے مرحلے کا تعین کرینگے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کو کس سے خطرہ لاحق ہوگیا
خبرایجنسی کے مطابق یوکرین پر فوج آپریشن کے بعد ماسک ونے آن لائن دنیا پرزیادہ سے زیادہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ملکی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ مل کران کی حریف مغربی ٹیکنالوجی جائنٹس کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کررکھا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ حالیہ چند ماہ کے دوران روس امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں خصوصاً گوگل پر ملکی قوانین کی خلاف ورزی پربھاری جرمانے عائد کرچکا ہے۔رپورٹ کے مطابق گوگل روس یوکرین جنگ اوردیگرممنوعہ مواد تک شہریوں کی رسائی کوروکنے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے اس سرچ انجن پر21 اعشاریہ 1 ارب روبل ( 373 ملین ڈالر) جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ سال بھی روسی حکام نے ’کانٹینٹ پالیسی‘کی خلاف ورزی پرگوگل کی مقامی کمپنی پر7 اعشاریہ 2 ارب روبل جرمانہ عائد کیا تھا۔
یہی نہیں کانٹینٹ پالیسی کی خلاف ورزی پرمیٹا ( فیس بک کی بانی کمپنی) پربھی دسمبر2021 میں دوارب روبل اور ٹوئٹر پربھی 3 ملین روبل کا جرمانہ لگایا گیا تھا۔