ٹیکساس : امریکہ میں مچھلی کے شکار کے دوران ماہی گیر’’آدھا کتا آدھا انسان‘‘جیسی مخلوق دیکھ کر خوف کے باعث سکتے میں آگئے۔
آپ نے اکثر ہالی ووڈ کی فلموں میں ویمپائر یا بھیڑیوں کی آدم خوری سے متعلق بہت سی خوفناک کہانیاں دیکھی ہوں گی، جن میں بھیڑیوں کو انسانی شکل کا روپ دھارتے ہوئے دکھایا جاتا ہے؟
مسلسل اس قسم کی فلمیں دیکھ کر ہمیں یہ کردار حقیقی لگتے ہیں، کیا اس قسم باتوں کا حقیقت سے کوئی تعلق ہوتا بھی ہے یا صرف فلم کو سنسنی خیز بنانے کیلئے نت نئی کہانیاں تخلیق کی جاتی ہیں۔
کچھ ایسا ہی واقعہ امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے شہر سان بینیٹو میں پیش آیا جہاں چند ماہی گیر ایک عجیب غریب مخلوق دیکھ کر خوفزدہ ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب الخلقت جانور دریا کے دوسری جانب نظر آیا جہاں وہ لمبی گھاس کی اوٹ میں نظر آیا جس پر ماہی گیروں نے اس کی تصاویر بنا لیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چند ماہی گیر شکار کی غرض سے اپنی کشتی کو دریا میں لے کر جارہے تھے، کہ کچھ فاصلے پر جاکر انہوں نے کچھ عجیب سا منظر دیکھا جس کی دیکھ کر وہ حیرت کے باعث سکتے میں آگئے۔
انہوں نے دیکھا کہ ایک شخص جو دیکھنے میں انسان سا لگتا ہے لیکن اس کی شکل کتے جیسی ہے، وہ چار ٹانگوں پر بیٹھ کر دریا کے کنارے سے پانی پی رہا ہے۔
اس منظر کی ویڈیو بنانے والا شخص چلا کر دوسرے ساتھیوں کی توجہ اس جانب مرکوز کرواتا ہے اور ان سے پوچھتا ہے کہ یہ کتا ہے یا کیا ہے؟ اس کے بعد سب لوگ اسے دیکھتے ہیں تو وہ جانور بھی چوکنا ہوجاتا ہے۔
لوگوں کو اپنی جانب متوجہ دیکھ کر وہ خود کو اپنی پچھلی ٹانگوں پر اٹھا لیتا ہے اور پھر تیزی سے کنارے پر لگی بڑی گھاس کے پیچھے غائب ہوجاتا ہے۔
اس حوالے سے ایک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ یہ نظر کا دھوکہ بھی ہوسکتا ہے تاہم بہت سے لوگوں اور تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ یہ مخلوق آدھے آدمی، آدھے کتے سے مشابہ ہونے کے باوجود، زیادہ بگ فٹ کی طرح دکھائی دیتی ہے۔
بیسٹس آف دی ورلڈ کے مصنف اینڈی میک گراتھ نے ڈیلی اسٹار کو بتایا کہ یہ فوٹیج اگرچہ مبہم ہے لیکن اس کے صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کرنا کافی مشکل ہے کیونکہ ماہی گیروں سے جس فاصلے پر وہ مخلوق موجود تھی وہاں سے کسی کو اس طرح شناخت کرنا شک و شبہات پیدا کرتا ہے۔