لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنماء نذیر چوہان پر دہشت گردی کامقدمہ بھی درج کرلیا گیا، مقدمے میں کہا گیا کہ نذیرچوہان اوراس کے ساتھیوں نے پولیس پر سیدھی فائرنگ کی۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے گرفتار رہنماء نذیر چوہان پر دہشت گردی کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ نذیر چوہان اور اسکے مسلح ساتھیوں نے پولیس پرسیدھی فائرنگ کی ، پولیس نے کینال روڈ مقدمےمیں نذیر چوہان کی گرفتاری کیلئےناکہ بندی کی۔
متن میں کہا گیا کہ نذیر چوہان نے گاڑی سے اترے تو ہاتھ میں پستول تھا اور ان کیساتھ دوسری گاڑی میں مسلح افراد سوار تھے۔
گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنماء نذیر چوہان کو لاہور پولیس نے شبیر گجر پر حملہ کے الزام میں درج مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔
سی آئی اے اور انویسٹی گیشن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نذیر چوہان کو لاہور کے نواحی علاقے چوہنگ سے گرفتار کیا ، جس کے بعد انھیں جوہر ٹاؤن تھانے سے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن منتقل کردیا گیا تھا۔
نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ ان کا کیا قصور ہے، عمران خان زیادتی کروا رہا ہے۔
یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنماء نذیر چوہان کے خلاف ضمنی انتخابات کے دوران پی ٹی آئی دفتر پر حملے اور کارکنوں پر تشدد کے الزام میں تھانہ جوہر ٹاؤن میں مقدمہ درج تھا۔