قومی اسمبلی سے دوسرے نیب ترمیمی بل کی منظوری پر جماعت اسلامی اور جی ڈی اے اراکین نے سوالات اٹھا دیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں دوسرے نیب ترمیمی بل کی کثرت رائے سے منظوری پر جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی اور جی ڈی اے کی رکن ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سوالات اٹھا دیے ہیں۔
جماعتِ اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی نے دوسری نیب ترمیمی بل کی منظوری پر کہا کہ یہاں قانون سازی بائیس کروڑ عوام کیلئے کی جاتی ہے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے لیے نہیں کی جاتی۔
عبدالاکبر چترالی کا مزید کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے کورم کا معاملہ اٹھانے سےروکا۔ وقفہ سوالات ختم کرکے ہمارا حق چھینا گیا۔ اتنی اہم قانون سازی کررہے ہیں اور گنتی کریں یہاں کتنے لوگ ہیں۔
انہوں ںے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب اسپیکر اللہ کے دربار میں آپ کیا جواب دیں گے؟
دوسری جانب دوسرے نیب ترمیمی بل کی منظوری پر جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی پھٹ پڑیں۔
فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ حکومت ارکان کو اعتماد میں لیے بغیر قانون سازی کر رہی ہے۔ ترمیمی بل جلدی میں پیش کیا اور پاس کرایا گیا۔ اتنی جلدی ہے کہ حکومت کورم بھی پورا نہیں کرسکی۔
واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی نے دوسرا نیب ترمیمی بل منظور کرلیا ہے جس میں صدر سے احتساب عدالت کے ججز کی تقرری کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کو بے اختیار کرنے کی تیاری، دوسرا نیب ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
اس بل کے تحت اب نیب 500 ملین روپے سے کم کرپشن کیسز کی تحقیقات نہیں کر سکے گا جب مزید کئی دیگر ترامیم بھی کی گئیں ہیں جن کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی ہے۔