جمعرات, فروری 6, 2025
اشتہار

اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز کی گرفتاری پر عمران خان نے سوالات اٹھا دیے

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کس قانون کے تحت اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو رات گئے اٹھایا گیا؟

چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی رات گئے گرفتاری پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پروگرام میں کوئی بات کر دے تو اس کا نیوز ڈائریکٹر سے کیا تعلق ہے؟ براہ راست نشریات میں ڈائریکٹر نیوز کا مہمان کی گفتگو پر کیا کنٹرول ہوسکتا ہے؟ کس قانون کے تحت اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو رات کو اٹھایا گیا؟

عمران خان نے کہا کہ چینل کے ڈائریکٹر نیوز کو رات 2 ،3 بجے کوئی گھر میں گھس کر اٹھا کر لے جائے۔ عماد یوسف کے ساتھ جو ہوا اس سے سارے صحافیوں کو ڈرنا چاہیے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کیا مارشل لا لگ گیا ہے؟ کیا جمہوریت میں ایسی گرفتاریوں کی اجازت ہے؟ خوف ہے ملک کو ادھر لے جا رہے ہیں جہاں بنیادی حقوق ختم ہو جائیں گے، 25 مئی کو بھی یہ ہی ہوا رات کو لوگوں کے گھروں میں گھس گئے تھے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ رات گئے عماد یوسف کو ان کے بچوں کے سامنے گھر میں کود کر اٹھایا گیا، ان کی اس طرح گرفتاری پر ان کی فیملی پر کیا گزر رہی ہوگی؟ میں ایسے اقدام کی سخت مذمت کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف بغیر وارنٹ ڈیفنس، کراچی سے گرفتار

انہوں نے کہا کہ جب ایک چینل کے ہیڈ آف نیوز کیساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو کسی کیساتھ بھی ہوسکتا ہے، عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت کی ذمے داری وکلا کی بھی ہے، عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں ہوگی تو ملک میں جنگل کا قانون بن جائیگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں