تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

22 سال بعد 20 روپے کے مقدمے کا فیصلہ

نئی دہلی: بھارت کی ایک مقامی عدالت میں 20 روپے کا مقدمہ 22 سال تک چلنے کے بعد بالآخر درخواست گزر کو فتح حاصل ہوئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وکیل تنگناتھ چترویدی نے ریلوے کے خلاف 22 سال قبل کیا گیا مقدمہ جیت لیا، انہوں نے 1999 میں ریلوے کے خلاف درخواست دائر کی تھی کہ ان سے کرائے کی مد میں ٹکٹ کے 20 روپے اضافی وصول کیے گئے۔

وکیل کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں متھرا ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا تھا، مقدمے میں 22 سال کے دوران 100 سے زیادہ پیشیاں بھگتنے کے بعد میرے حق میں فیصلہ آیا ہے۔

تنگناتھ چترویدی نے اس 22 سالہ جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس توانائی اور وقت کی کوئی قیمت نہیں جو میں نے یہ کیس لڑنے میں صرف کی، یہ معاوضہ آج کے دور میں نہایت معمولی ہے لیکن یہ پیسے کی بات نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف لڑائی تھی۔

خیال رہے کہ مقامی کنزیومر عدالت نے چترویدی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی ریلوے کو حکم دیا ہے کہ ان سے زائد لیے گئے 20 روپے سود سمیت واپس کیے جائیں۔

وکیل نے سنہ 1999 میں متھرا سے مراد آباد تک کے سفر کے دوران 2 ٹکٹ خریدے تھے جن کی قیمت 70 روپے بنتی تھی۔

تاہم جب انہوں نے بکنگ کلرک کو 100 روپے تھمائے تو اس نے 70 کے بجائے 90 روپے کاٹ کر صرف 10 روپے انہیں واپس کیے اور ان کے کہنے کے باوجود بقایا رقم واپس نہیں کی تھی۔

Comments

- Advertisement -