اسلام آباد : ملک میں سیلاب کے باعث رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کی گروتھ 2.3 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کولے ڈوبا، سیلاب کے باعث رواں سال معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کو سیلاب کے باعث نقصانات اور تباہی پر نئی حکمت علمی تیار کرنا پڑے گی۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کی گروتھ 2.3 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے ، سیلاب سے ملکی معیشت کو 2 ہزار ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔
وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 25 سے 27 فیصد تک رہنے کا خدشہ ہے۔
رواں مالی سال 2022-23 کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔
سیلاب کے باعث سالانہ ترقیاتی پلان میں دیے گئے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے، رواں مالی سال اہم فصلوں کا ہدف 3.9 فیصد سے کم ہو کر 0.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے میں گروتھ کاہدف 5.9فیصد سےکم ہو کر1.9 فیصد ، خدمات کے شعبے میں گروتھ کا ہدف 5.1 فیصد سے کم ہو کر 3.5 فیصد رہ سکتا ہے۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ بیلنس آف پیمنٹ اور قرضوں تلے دبی ملکی معیشت سیلاب سےمزید متاثر ہو گئی اور سیلاب سے تباہی کے باعث مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے دوست ممالک اور ڈیولپمنٹ پارٹنرسےتعاون درکارہوگا۔