تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

جماعت اسلامی کا کراچی میں مقامی پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں بڑھتی بدامنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہر قائد میں مقامی پولیس تعینات کرنے کا اہم مطالبہ کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں بدامنی پھیل رہی ہے اور اسٹریٹ کرائمز بڑھ رہے ہیں، چار دن میں 8 شہری قتل ہوچکے ہیں، چھینا جھپٹی اور قتل کے واقعات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملزمان کو کسی کا خوف نہیں ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ جب شہر میں امن کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن ہوتا ہے تو اسے سراہا گیا تھا، لیکن جب بدامنی ہوگی تو رینجرز اور پولیس سمیت سب سے پوچھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں مزید ٹوٹ پھوٹ کا عمل بڑھ رہا ہے، اس پہلو پر جماعتوں نے سیاست بھی کی لیکن شہر کو عملی فائدہ نہیں ہوا، بڑھتی بدامنی کا حل ہے کہ پولیس مقامی ہونی چاہیے، پولیس میں مقامی افسران اوراہلکار ہونے چاہئیں، یہاں مقامی پولیس تعینات کی جائے اور کراچی کے رہنے والوں کو محکمہ پولیس میں بھرتی کیا جائے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سیلاب متاثرین کے لیے کچھ نہیں کر پا رہے، اربوں روپے کی امداد کہاں جا رہی ہے، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کیا کر رہے ہیں؟ ڈپٹی کمشنرز کو بجٹ نہیں دیا جا رہا، جو پناہ گزین سرکاری عمارتوں میں ہیں انہیں کھانا این جی اوز فراہم کر رہی ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ نعمت اللہ خان کے تھری کا منصوبہ مکمل کر کے گئےتھے، شہر کو پانی فراہمی کا کے فور منصوبہ پھر رک رہا ہے، 14 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور وہ ان تمام مسائل کی ذمے دار ہے، ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو ہٹایا جائے۔

Comments

- Advertisement -