اشتہار

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے مقدمے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، چیف جسٹس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے مقدمے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، مقدمے میں وفاق نے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی جو قانون کے مطابق نہیں تھی۔

تفصیلات کے مطابق نئے عدالتی سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پالیسی معاملات میں عمومی طور پر مداخلت نہیں کرتے، لیکن لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ایسے مقامات بھی سننے پڑتے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ پر ججز کی مشاورت سے ازخود نوٹس لیا، پانچ دن سماعت کرکے رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا، سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کا فیصلہ بھی تین دن میں سنایا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ دوست مزاری کی رولنگ کو کالعدم قرار دینے پر سیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا، سیاسی جماعتوں کے سخت رد عمل کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔

نئے عدالتی سال کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آگاہ ہیں کہ ملک کو سنگین معاشی بحران کا سامنا ہے، ملک میں اس وقت بدترین سیلاب کا بھی سامنا ہے، سیلاب متاثرین کیلئے ججز نے تین دن اور عدالتی ملازمین نے دو دن کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے مقدمے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، اس مقدمے میں وفاق نے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی جو خلاف قانون تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مقدمے میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کردار بھی جانبدارانہ رہا، اور اس مقدمے کے فیصلے کا ردعمل ججز تقرری کیلئے منعقدہ اجلاس میں سامنے آیا، جوڈیشل کمیشن اجلاس میں پانچ اہم اورقابل ججزکونامزدکیاگیاتھا، نامزدگی کےحق میں چھ کےمقابلےمیں چار ووٹ آئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں