بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

فراڈ کا مقدمہ : اداکارہ نورا فتیحی آج پھر پولیس کے سامنے پیش

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نورا فتیحی فراڈ اوربھتہ خوری کے مقدمے میں آج پولیس کے سامنے پیش ہوں گی۔ اداکارہ پر ملزم سکیش چندر شیکھر سے مہنگی گاڑی سمیت قیمتی تحائف لینے کا الزام ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی اداکارہ جیکولین فرنینڈس کے بعد بالی ووڈ اداکارہ نورا فتیحی کو بھی دہلی پولیس نے آج (بروز جمعرات کو تفتیش کیلئے طلب کیا ہے۔

پولیس اداکارہ سے 200 کروڑ روپے بھتہ اور فراڈ کے مرکزی ملزم سکیش چندر شیکھر سے متعلق مقدمات اور دیگر معاملات پر تحقیقات کرے گی۔

اس حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دہلی پولیس نے اداکارہ پنکی ایرانی سے بھی پوچھ گچھ کی تھی، جس پر الزام ہے کہ اس نے جیکولین کو سکیش سے ملوانے کے لیے مبینہ طور پر کروڑوں روپے وصول کیے تھے۔

Nora Fatehi questioned again by Delhi Police in extortion case

ابتدائی تحقیقات میں پولیس حکام نے جیکولین فرنینڈس اور پنکی ایرانی کے جوابات میں تضاد پایا تھا جس کے بعد قوی امکان ہے کہ آج پولیس دوبارہ ان سے تفتیش کرے گی۔

اس سلسلے میں نئی دہلی پولیس نے کہا کہ نورا فتیحی کا جیکولین کیس سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے لیکن انہیں پنکی ایرانی کے ساتھ پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے چونکہ پنکی ایرانی یہاں ہے، ہم ان دونوں سے پوچھ گچھ کرنا چاہتے ہیں۔

Jacqueline Fernandez questioned for 8 hours by Delhi Police; Nora Fatehi  next | Latest News India - Hindustan Times

یاد رہے کہ اس سے قبل دو ستمبر کو پولیس نے بھتہ خوری کیس میں نورا فتیحی سے تقریباً سات گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔

نورا فتیحی کو اس مقدمے میں کیوں شامل تفتیش کیا گیا؟

پولیس کے مطابق نورا فتیحی نے کرائم کے ذریعے سے حاصل ہونے والی رقم سے مبینہ طور پر ملزم سکیش چندر شیکھر سے تحائف وصول کیے اور وہ چنائی میں ہونے والے ایک پروگرام کا بھی حصہ تھی جس کا تعلق اسی مجرم سے تھا۔

پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ نورا فتیحی نے دوران تفتیش بتایا تھا کہ اسے اس بات کا کوئی علم نہیں تھا کہ چنائی میں ہونے والے پروگرام جہاں انہیں بلایا گیا تھا اس کا تعلق اس ملزم سے ہے۔

مجرم سکیش چندر شیکھر جو اس وقت مختلف لوگوں کو دھوکہ دینے کے الزام جیل میں قید کی سزا کاٹ رہا ہے، ان میں بھارت کی کچھ اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں