سمر قند : ترکیہ نے روس سے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی۔
میٹنگ کے دوران روس سے پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اتفاق ہوا۔
ترکیہ کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ روس، قزاقستان اور ازبکستان میں کسی حد تک گیس پائپ لائن کے لیے بنیادی ڈھانچہ پہلے سے ہی موجود ہے۔
ملاقات میں اس سلسلے میں دوطرفہ تجارت کے فروغ، گیس کی فراہمی سمیت لارج اسکیل منصوبوں کے امکانات اور عملدرآمد پر اتفاق رائے کیا گیا۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنوب مشرقی ایشیا اور مجموعی طور پر ایشیا میں پاکستان کو اپنا ترجیحی شراکت دار تصور کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان نہایت مثبت انداز میں تعلقات فروغ پا رہے ہیں جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے۔
،صدراردوان نے کہا کہ آپ سے مل کر بڑی خوشی ہو رہی ہے، آپ کے بڑے بھائی کے ساتھ امور کار انجام دینے کی اچھی یادیں وابستہ ہیں۔
دوسری جانب روسی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران مسٹر پوتن نے پاکستان روس اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کو فعال کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا، جو پاکستان کو ایل این جی کی ترسیل کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ فراہم کر سکتا ہے۔
خیال رہے یہ منصوبہ 2020 میں شروع ہونا تھا، اس وقت تاخیر کا شکار ہوا جب روس کو ابتدائی شراکت دار کو تبدیل کرنا پڑا، جو مغربی پابندیوں کی زد میں تھا۔