اشتہار

جوہری مذاکرات کیوں معطل ہوئے؟ ایرانی صدر نے یو این جنرل اسمبلی خطاب میں بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے جوہری پروگرام کی معطلی کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ابراہیم رئیسی نے بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا، گزشتہ سال اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ امریکا تھا۔

جوہری مذاکرات کیوں معطل ہوئے؟ ایرانی صدر نے یو این جنرل اسمبلی خطاب میں بتایا کہ ایران نے امریکا کے ساتھ اپنی بات چیت میں لچک کا مظاہرہ کیا تھا، لیکن امریکا کی جانب سے ماضی کی وہی پرانی کہانیاں دہرائی جا رہی تھیں۔

- Advertisement -

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تہران کے جوہری پروگرام پر 2015 کے معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں تعطل کا الزام امریکا پر عائد کیا۔

خیال رہے کہ ایران 2018 میں اُس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں جوہری معاہدے سے نکل گیا تھا، انھوں نے کہا ماضی کی وہی پرانی کہانیاں دہرائی جا رہی تھیں‘ جن کی وجہ سے معاہدے میں واپسی کے امریکا کے حقیقی عزم پر کافی شکوک پیدا ہو رہے تھے۔

ایرانی صدر نے اسکارف پہننے کے انداز پر گرفتار خاتون کی موت پر بھی بات کی، انھوں نے کہا انسانی حقوق کے حوالے سے مغربی ممالک کا معیار ’دوہرا‘ ہے، جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ خاتون کی موت پر ایران میں شدید مظاہرے جاری ہیں، جب کہ مغربی ممالک اس پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ کچھ حکومتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں