سکھر: سندھ کے شہر سکھر کے سرکاری اسکول میں بچوں سے پیسے لے کر صفائی کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سکھر گورنمنٹ نیشنل ڈی ایم بی گرلز کیمپس ہائی اسکول کے بچوں نے ٹیچر کا بھانڈا پھوڑ دیا۔بچوں نے بتایا کہ ٹیچر ہم سے جھاڑو پونچھا کرواتی ہیں اور خاکروب کے لیے پیسے بھی لیتی ہیں۔
کمسن طلبا نے بتایا کہ ٹیچر ہم سے کبھی دس، بیس روپے اور کبھی تیس روپے لیتی ہیں ہمارے اسکول میں کئی ماہ سے جمع دار نہیں ہے اور ہم سے متعدد مرتبہ صفائی کروائی گئی۔
بچوں کا کہنا تھا کہ بارش کے بعد جب اسکول کھلے تو ساری صفائی بھی ہم سے کروائی گئی ہم چیز کے پیسے لاتے ہیں اور ٹیچر ہم سے وہ لے جاتی ہیں جبکہ اسکول کے سارے پنکھے خراب ہیں ہم گرمی میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
ایک طالبہ کی والدہ نے کہا کہ "ہمارے بچوں سے صفائی کرواتے ہیں اگر نہیں کریں تو بچوں کی پٹائی ہوتی ہے بچوں سے صفائی کروانا کہاں کا انصاف ہے۔”
اسکول ٹیچر کا موقف ہے کہ "ہمیں ڈائریکٹر اسکول نے بھی کہا ہے کے اگر خاکروب نہیں ہے تو بچوں سے صفائی کروائیں۔
دوسری جانب سرکاری تعلیمی ادارے میں بچوں کے ساتھ ناروا رو سلوک کی رپورٹنگ کرنے پراسکول کی پرنسپل نسیم لاکھو کی جانب سے خاتون صحافی سے بد تمیزی کی گئی اور انہیں گرفتار کروانے کے لیے مرد پولیس اہلکاروں کو بلوایا گیا۔
پرنسپل نسیم لاکھو نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ "فوٹیج ڈیلیٹ کرو ورنہ میں تمہارے خلاف مقدمہ درج کروادوں گی۔”
پرنسپل نے اعتراف کیا کہ بچے دیر سے آئیں تو سزا کے طور پرکبھی کبھی بچوں سے صفائی کروا لیتی ہوں۔ خیال رہے کہ سرکاری اسکول میں گزشتہ کئی ماہ سے خاکروب نہیں ہے اور بچوں سے صفائی کا کام لیا جا رہا ہے۔