تازہ ترین

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

بھارت : لمپی اسکن تیزی سے پھیلنے لگی، 1 لاکھ مویشی ہلاک

نئی دہلی : بھارت میں لمپی اسکن کی بیماری سے مویشیوں کی ہلاکت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، 15 ریاستوں میں ایک لاکھ سے زائد گائے اور بھنیسیں ہلاک ہوگئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ 3 ہفتوں میں تقریباً 50 ہزار مویشی ہلاک ہوئے جبکہ 30 ستمبر تک یہ تعداد دگنی ہوگئی جس کے بعد ہلاک مویشیوں کی تعداد ایک لاکھ تک جا پہنچی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جانوروں خصوصاً گائے اور بھینسوں میں پائی جانے والی اس بیماری میں ان کی جلد پر گانٹھیں بن جاتی ہیں جس کی دردناک تکلیف ان کی موت کا باعث بنتی ہے۔

مذکورہ وائرل بیماری مچھروں اور دیگر کیڑوں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے بھارت کی 15 ریاستوں کے 251 اضلاع میں اب تک کم از کم ایک لاکھ گائے اور بھینسیں ہلاک اور 20 لاکھ سے زیادہ بیمار ہو چکی ہیں۔

اس وائرس سے متاثرہ جانور کی نہ صرف موت واقع ہو سکتی ہے بلکہ دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے اور جانور میں کمزوری کے باعث بچہ پیدا کرنے میں بھی مسائل درپیش ہوتے ہیں۔

لمپی اسکن کا وائرس کیڑوں سے پھیلتا ہے جو مچھروں یا چچڑوں کی طرح خون چوستے ہیں۔ اس سے متاثرہ گائے اور بھینسوں کو بخار کے بعد جلد پر پھوڑے بن جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بھارت میں پہلے ہی شدید موسمی حالات کے باعث کسانوں کو شدید نقصان کا سامنا پڑا ہے، رواں سال گندم کی پیداوار بہت زیادہ کم تھی، تاہم اب اس وائرس نے کسانوں کی مشکلات میں بھی مزید اضافہ کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ وائرس سال 2019 میں پہلی مرتبہ جنوبی ایشیا میں منظر عام پر آیا تھا اور جب سے اب تک اس کا دائرہ بھارت، چین اور نیپال تک پھیل گیا ہے۔

اس سے قبل سال 1929 میں لمپی اسکن کا پہلا کیس زیمبیا میں ریکارڈ ہوا جو بعد میں افریقہ کے دیگر ممالک میں پھیلا اور اب یورپ کے کچھ حصوں میں بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : لمپی اسکن وائرس کے پھیلاؤ کی تحقیقات کا مطالبہ

واضح رہے کہ پاکستان میں بھی لمپی اسکن کی بیماری نے بڑی تعداد میں لائیو اسٹاک کو نقصان پہنچایا تھا اور ایک محتاط انداز کے مطابق میں 10 کروڑ مویشی خطرے سے دوچار ہوگئے تھے۔

اس حوالے سے محکمہ لائیو اسٹاک پاکستان کا کہنا تھا کہ لمپی اسکن سے سب سے زیادہ سندھ کے مویشی متاثر ہوئے، اعداد و شمار کے مطابق سندھ بھر میں52 ہزار جانور متاثر اور 571 ہلاک ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -