کراچی: یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے پروازیں بحال کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے پروازیں بحال کرنے سے پھر انکار کردیا۔
پاکستان سول ایوی ایشن حکام رجسٹریشن اور اوور سائٹ معاملات پر اعتماد بحال کرنے میں تاحال ناکام رہا۔
یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے اعتماد بحال کرنے تک پاکستان کے آن سائٹ دورے سے بھی انکار کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایاسا نے کہا ہے کہ اوور سائٹ اور رجسٹریشن سے متعلق اقدامات کرنے تک پروازیں بحال نہیں کر سکتے۔
ایاسا کا کہنا ہے کہ پاکستان سی اے اے کے ابتدائی اقدامات تک پی آئی اے کی یورپ پروازوں کی بحالی ناممکن ہے۔
خیال رہے کہ جعلی لائسنس والے پائلٹس کے معاملے پر یورپی ایوی ایشن ایجنسی نے پی آئی اے پر جولائی 2020 سے پابندی عائد کر رکھی ہے، یورپی ممالک اور برطانیہ میں پابندی سے اب تک پی آئی اے کو 150 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
پی آئی اے کی یورپ میں پروازیں بحال کرنے سے قبل، ایاسا، پاکستان سی اے اے اور پی آئی اے کا آن سائٹ آڈٹ کرے گا۔
سی اے اے حکام نے پی آئی اے کے یورپ آپریشن کی بحالی کے لیے پہلے مارچ 2021، پھر نومبر 2021، پھر مارچ 2022 اور اب نئی تاریخ مارچ 2023 دی ہے۔
یورپی سیفٹی ایجنسی نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اعتماد بحال کرنے میں ناکام ہے اور فی الحال ایاسا کا آڈٹ کے لیے پاکستان آنے کا بھی کوئی امکان نہیں۔
ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایاسا کے دورے سے متعلق کام کیا جارہا ہے۔