ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران، روس اور چین کے درمیان تعاون سے ایک نئی طاقت وجود میں آئے گی جو یونی پولرعالمی نظام کی مخالفت کرے گی۔
ایرانی صدر نے یہ دعویٰ ایک چین کے براڈ کاسٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
ایرانی صدر نے اس موقع پر کسی ملک کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اکیلی قوت کا وجود بالادستی ،دھونس، اور بہت سی قوموں کے جائز حقوق کی خلاف ورزیوں کا دور تھا، لیکن آج کثیر قطبی عالمی نظام کے قیام سے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگوں کے پاس یونی پولرعالمی نظام دور کی بری یادیں ہیں جو کہ آج ختم ہو چکا ہے۔ ایران، روس، چین، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (SCO)، یوریشین اکنامک یونین (EAEU) اور اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ECO) کے درمیان تعاون ایک نئی سیاسی قوت کے قیام کا باعث بن سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ SCO کی رکنیت ایران اور تنظیم کے دیگر اراکین کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے اچھے مواقع پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک عالمی معیشت کی صلاحیت کا ایک بڑا حصہ ہیں۔
یاد رہے 30 ستمبر کو ایرانی صدر نے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کے بل پر دستخط کیے تھے۔