واشنگٹن: زمین کو سیارچوں سے محفوظ رکھنے کا ناسا کا تاریخی مشن کامیاب رہا، سیارچے کا مدار تبدیل ہو گیا۔
ناسا کے مطابق گزشتہ ماہ ناسا کے ڈارٹ مشن نے ٹکراؤ کے بعد کامیابی سے سیارچے کے مدار کو تبدیل کر دیا ہے، یہ تجربہ یہ دیکھنے کے لیے کیا گیا تھا کہ کیا مستقبل میں ایک بڑی چٹان کو زمین کے راستے سے ہٹایا جا سکتا ہے، تجربہ کامیاب رہا اور پہلی بار انسانوں نے خلا میں کسی شے کی حرکت کو تبدیل کیا۔
ناسا کے مطابق دوربین کے مشاہدات کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ 26 ستمبر کو ’ڈبل ایسٹرائڈ ری ڈائریکشن ٹیسٹ (ڈارٹ)‘ کے خلائی جہاز کی خودکش آزمائشی پرواز نے اپنا بنیادی مقصد حاصل کر لیا یعنی سیارچے کی خطِ حرکت (اس کی پوزیشن) کو تبدیل کر دیا۔ ناسا کی جانب سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ تھا۔
CONFIRMED: Analysis of data obtained over the past 2 weeks by the #DARTMission team shows impact with Dimorphos has successfully altered the asteroid’s orbit by 32 minutes – marking the 1st time humans have changed the orbit of a celestial object in space! https://t.co/MjmUAFwVSO pic.twitter.com/4Qiy1mC4gK
— NASA Asteroid Watch (@AsteroidWatch) October 11, 2022
یہ سیارچہ ہر 11 گھنٹے، 55 منٹ میں ایک بار خود سے پانچ گنا بڑے سیارچے ڈیڈیموس کے گرد چکر لگا رہا تھا۔ ڈارٹ مشن کے ٹکراؤ کے بعد اس کے چکر میں 32 منٹ کا فرق آ گیا ہے۔
ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے کہا کہ یہ زمین کے دفاع کے لیے ایک سنگ میل اور انسانیت کے لیے ایک ناقابل فراموش لمحہ ہے، یہ مشن ظاہر کرتا ہے کہ کائنات ہماری زمین کی طرف جو کچھ بھی پھینکے گی، ہم اس کے لیے تیار رہیں گے۔
ناسا کے مطابق زمین سے بھیجا گیا تجرباتی اسپیس شپ سیارچے ڈائی مورفس سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا تھا، اور سیارچے ڈائی مورفس کا راستہ کامیابی سے تبدیل کر دیا تھا، اس کامیابی پر نا سا کے انجینئرز اور ماہرین خوشی سے جھوم اٹھے۔
Early science results are in. ✅
NASA is hosting a media briefing today at 2 p.m. EDT on the #DARTMission. Experts from @JHUAPL, @NASA and @ASI_spazio will provide updates on the world’s first #PlanetaryDefense test mission. https://t.co/aPJEgaYAfO pic.twitter.com/pqSdtkOXhu
— NASA Asteroid Watch (@AsteroidWatch) October 11, 2022
یاد رہے کہ 26 ستمبر کو ڈارٹ اسپیس کرافٹ 23 ہزار 500 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سیارچے سے ٹکرایا تھا۔ اس طریقے کو زمین کی طرف بڑھنے والے سیارچوں کی روک تھام کے لیے اہم اقدام قرار دیا جا رہا ہے، ناسا کے مطابق 33 کروڑ ڈالر کے ڈارٹ مشن کی تکمیل میں 7 سال لگے۔
خلا میں موجود جس پتھر (سیارچے) کو نشانہ بنایا گیا وہ تقریباً ایک فٹ بال اسٹیڈیم جتنا تھا، جب کہ زمین سے بھیجا گیا ڈارٹ مشن (اسپیس کرافٹ) ایک وینڈنگ مشین جتنا تھا، یہ پچھلے سال لانچ کیا گیا تھا، اور یہ اس وقت تباہ ہو گیا جب یہ 22 ہزار پانچ سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین سے ایک کروڑ 10 لاکھ کلومیٹر دور سیارچے سے ٹکرا گیا۔