مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کے بیان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور اس سلسلے میں کیپٹن (ر) صفدر نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔
توہین عدالت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی جس میں اعتزاز احسن کے بیان پر توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد اور رجسٹرار اسلام آباد ہائی کو فریق بنایا گیا ہے۔ قبل ازیں کیپٹن (ر) صفدر نے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ کر درخواست دائر کرنے سے پہلے بائیو میٹرک تصدیق کروائی اور واپس روانہ ہوگئے۔
اعتزاز احسن کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا عندیہ
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے اعتزاز احسن کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اعتزاز احسن کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو چھوڑنے والا پہلا شخص اعتزاز احسن تھا اور اس کے بارے میں سابق صدر آصف زرداری کی رائے سے میں اچھی طرح واقف ہوں، پارٹی میں مقام بنانے کے لیے بیگم کے نام پر ایل پی جی کوٹے نہیں لینے ہوتے بلکہ قربانی دینی پڑتی ہے۔
واضح رہے کہ اعتزاز احسن نے گزشتہ دنوں شریف خاندان کے کیسز میں بری ہونے پر بیان دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بڑی آسانی سے ہر چیز سے نکل جاتےہیں، کسی نے سوچا تھا کہ پاکستان سے بھاگا نواز شریف بیٹی کو برابر میں بٹھا کر پریس کانفرنس کرے گا، کسی نے سو چا تھا اسی ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سے اس طرح پریس کانفرنس کر کے منہ چڑائے گے۔
اعتزاز احسن نے یہ بھی کہا تھا کہ نواز شریف جوڈیشل اسٹرکچر میں بھی رخنہ ڈال رہے ہیں، سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری نہ ہونے کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ ہے۔