اسلام آباد : چھالیہ اور سپاری نے ترکیہ میں پاکستانی سیاح کو جیل پہنچا دیا، نوجوان کے اہل خانہ نے وزیراعظم سے مدد کی اپیل کردی۔
تفصیلات کے مطابق چھالیہ لے جانے والے پاکستانی نوجوان کو ترکیہ میں گرفتار کرلیا گیا۔
اویس کو گزشتہ ماہ کمپنی نے اچھی کارکردگی دکھانے پر ترکیہ کی سیر کے لیے بھیجا، اویس نے چھالیہ کے دو پیکٹ بطور تحفہ اس ٹور آپریٹر کے لیے رکھے، جس نے اسے ترکیہ میں خدمات فراہم کرنا تھیں۔
اویس کے والد کا کہنا ہے اویس کو معلوم نہیں تھا کہ چھالیہ یا سپاری ترکیہ میں منشیات کا درجہ رکھتی ہے۔
والد نے مزید کہا کہ اویس دل کا مریض ہے، ہم اب تک اس کیس پر چودہ پندرہ لاکھ روپے خرچ کر چکے ہیں۔۔ ہمیں بتایا گیا کہ چھالیہ کو لیبارٹری بھیجا جائے گا، رپورٹ آنے میں چھ ماہ لگیں گے تب کوئی فیصلہ ہوگا۔
سیف اللہ کا کہنا تھاکہ ہم وزیراعظم کے محلے دار ہیں، متعدد بار ماڈل ٹاؤن ان کی رہائش گاہ گئے لیکن وہاں کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔
والد سیف اللہ نے مزید کہا کہ وکیلوں کی فیس ادانہیں کر سکتے،وزیر خارجہ ترکیہ حکومت سے معاملہ اٹھائے، کئی اور لوگ بھی اسی الزام میں ترکیہ کی جیل میں بند ہیں۔
نوجوان کے والد نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ غریب لوگ ہیں، بیٹے کو فوری رہا کرایا جائے۔
وزیراعظم کے ہمسائے میں رہائش پذیر 26 سالہ اویس15ستمبرسےگرفتارہے ، پاکستانی سفارتخانہ نے نوجوان کے ورثا کو ایک لیٹر دے کر جان چھڑا لی۔
سفارتخانے کو چھالیہ یا گٹکا پر پابندی کا علم ہونے کے باوجود پبلک نوٹس جاری نہ کیا گیا ، نوجوان کی گرفتاری کے بعد سفارت خانے کو بپلک نوٹس یاد آیا۔