برسلز: یورپی یونین نے ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی مدد کرنے کا الزام لگا دیا ہے، ایک اعلیٰ یورپی سفارت کار کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں ایرانی شمولیت کے ٹھوس ثبوت تلاش کیے جا رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگ گیا، یورپی یونین یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت تلاش کر رہی ہے۔
یورپی بلاک کے ایک اعلیٰ سفارت کار جوزف بوریل نے پیر کو لکسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر صحافیوں کو بتایا ’ہم (یوکرین کی جنگ میں ایران کی شمولیت) کے بارے میں ٹھوس شواہد تلاش کر رہے ہیں۔‘
Two rogue states, russia and Iran, have joined forces to improve the tactics of the Shahed-drone terror.
Question: Which countries are the next targets? Is it time to stop the Shahed-terrorist?
📷 @AFP pic.twitter.com/uJlRinpzn5— Defense of Ukraine (@DefenceU) October 17, 2022
واضح رہے کہ یوکرین نے حالیہ ہفتوں میں اطلاع دی تھی کہ روسی فوج نے ایرانی ساختہ شاہد 136 ڈرون کے ساتھ حملے کیے ہیں، تاہم دوسری طرف ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کی تردید کی، جب کہ کریملن نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
خیال رہے کہ یورپی یونین نے پیر کے روز ایران کی موریلیٹی پولیس، وزیر اطلاعات اور اس کے پاسداران انقلاب کے سائبر ڈویژن پر مہسا امینی کی حراست میں جان لیوا مار پیٹ اور اس کے بعد ہونے والے مظاہروں کو دبانے پر پابندی لگا دی۔