نئی دہلی: بھارت کی ایک عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ شادی کے بعد لڑکی گھر کے کام نہیں کرنا چاہتی تو شادی سے پہلے بتائے تاکہ لڑکا فیصلہ کر سکے کہ اس سے شادی کرنی ہے یا نہیں کرنی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی میں ایک خاتون نے اپنے شوہر اور سسرال کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی، اس کیس کی سماعت بمبئی (ممبئی) ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے کی۔
خاتون نے اپنے شوہر اور سسرال والوں پر الزام لگایا تھا کہ شادی کے بعد اس کے ساتھ نوکروں جیسا سلوک کیا گیا، اس کے سسرال والوں نے گاڑی خریدنے کے لیے 4 لاکھ روپے کا مطالبہ بھی کیا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ سسرال والوں نے اسے گھر سے نکال دینے کی دھمکی بھی دی جبکہ ان کے والدین کو بھی ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا۔
بینچ کے ججز نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ لڑکی شادی کے بعد گھر کے کام نہیں کرنا چاہتی تو شادی سے پہلے بتائے تاکہ لڑکا فیصلہ کر سکے کہ اس سے شادی کرنی ہے یا نہیں کرنی ہے۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ شادی شدہ لڑکی سے گھر کے کام کروانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لڑکی کے ساتھ ملازموں جیسا سلوک کیا جائے۔