اشتہار

روس سے تیل خریداری پر بھارت نے امریکا کو کیا جواب دیا؟ ویڈیو

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کے مرکزی وزیر پیٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے واضح کیا ہے کہ روس سے تیل خریدنے پر کوئی اخلاقی تنازع نہیں ہے۔

سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ ہمارا اخلافی فرض ہے کہ 1.3 بلین شہریوں کو توانائی فراہم کریں، ہمیں روس سے تیل کی خریداری پر ہرگز کوئی اخلاقی تنازع نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں تیل کی خریداری کرنا ہوتی ہے تو ہم x یا y سے نہیں خریدتے، جو دستیاب ہوتا ہے خرید لیتے ہیں کیونکہ یہ تیل نہ تو میں اپنے لیے خریدتا ہوں اور نہ حکومت کے لیے، یہ تیل کمپنیاں ہی خریدتی ہیں۔

- Advertisement -

وزیر پیٹرولیم سے اینکر نے پوچھا کہ روس سے تیل خریداری کے معاملے پر امریکا یا یورپ نے تیل کی درآمدات کو محدود رکھنے کا کہا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ سوال امریکا اور یورپی یونین سے پوچھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اب روس سے روسی سپلائرز کا چوتھا یا پانچواں بڑا ملک بن گیا ہے تاہم پچھلے مہینے بھارت کو سب سے زیادہ تیل فراہم کرنے والا ملک عراق تھا۔

ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ بھارت نے روس سے اپنی کھپت کا 0.2 فیصد تیل خریدا جو کہ روسی تیل کا 2 فیصد بنتا ہے، جتنا تیل روس سے بھارت نے سہ ماہی میں خریدا اتنا یورپ ایک دوپہر میں خریدتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں