جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

حکومت نے عدالت میں مضحکہ خیز شرائط نامہ پیش کیا ہے، فواد چوہدری

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے لانگ مارچ کے لیے حکومتی شرائط پر کہا ہے کہ حکومت نے عدالت میں مضحکہ خیز شرائط نامہ پیش کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کوٹ خضری میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حقیقی آزادی مارچ کے لیے حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں پیش کردہ شرائط پر کڑی تنقید کی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مضحکہ خیز شرائط نامہ پیش کیا ہے، جس میں شرط لگائی ہے کہ اسٹیج پر12 لوگ ہوں گے اور وہ بھی انتظامیہ طے کریگی، رانا ثنا اللہ کی گفتگو سن کر لگتا ہے وہ ایٹمی قوت کے ملک کا وزیر داخلہ نہیں بلکہ گھنٹہ گھر کا وزیر ہے، میں سمجھتا ہوں کہ انہیں دماغی علاج کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارا لانگ مارچ کامیابی سے چل رہا ہے لاکھوں لوگ شامل ہیں، جہاں تک اسلحہ کا سوال ہے وہ ہم نہیں لا رہے، ہمارا اسلحے سے کیا تعلق؟ ہمارے ساتھ تو ویسے ہی فیملیز اور بچے ہیں، امید ہے آرٹیکل 17 کے تحت ہمیں احتجاج کا حق دیا جائے گا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حقیقی آزادی مارچ کا آخری مرحلہ پیر سے شروع ہوگا، اس روز ہم اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے، جب عمران خان روات پہنچیں گے تو پورے پاکستان کے لوگ ساتھ مل جائیں گے اور ہمیں پوری امید ہے کہ مارچ میں 10 سے 15 لاکھ لوگ جمع ہوں گے اور یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا، جی ٹی روڈ ن لیگ کا حب تھا جو اب نہیں رہا، نواز لیگ کی گھبراہٹ آپ کے سامنے ہے، ان کے بس میں ہو تو یہ پی ٹی آئی پر پابندی لگا دیں، اگر ان کے بس میں ہو تو نسل در نسل ملک پر صرف شریف خاندان ہی حکومت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف اس وقت 23 مقدمات درج ہیں اور یہ بھی عالمی ریکارڈ ہے کہ کسی سیاسی لیڈر پر اتنے کیسز بنے ہوں، اس وقت کرکٹ یا عمران خان ہی پاکستان میں لوگوں کو جوڑتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ہتھکنڈوں سے کپتان کمزور ہو جائے تو پھر یہ سب نمٹ لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ مارچ کو 10 ماہ تک بھی چلا سکتا ہوں اس کا مطلب تھا کہ ان میں اتنی سکت ہے کہ وہ 10 ماہ بھی لانگ مارچ چلا سکتے ہیں، اگر نواز او شہباز کو ہٹا کر زرداری کو مسلط کرنا ہے تو پھر یہی ٹھیک ہے، عمران خان کیوں زرداری یا شہباز شریف سے رابطہ کریں گے؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں