اسلام آباد: سندھ: پنجاب: خیبرپختونخوا: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک گیر احتجاج جاری ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف سندھ، پنجاب، کے پی سمیت ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج بن گئے۔
کراچی کے علاقے شارع فیصل پر پی ٹی آئی کارکنان پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی ہے جس سے خواتین اور بچے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ادھر پنجاب کے مختلف علاقوں بورے والا، ساہیوال، بہاولنگر میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے بہاولنگر میں مین بائی پاس روڈ ٹائر جلا کر ٹریفک کے لیے بلاک کردیا۔
مظاہرین نے ملتان روڈ، لاری اڈا پر قومی شاہراہیں بلاک کردیں جبکہ جی ٹی روڈ پر بھی کارکنان دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں۔
مانسہرہ میں رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کی قیادت میں ایکسپریس وے پر احتجاج جاری ہے بٹل کے مقام پر ٹول پلازہ کے دونوں اطراف سے ایکسپریس وے بند کردی گئی ہے۔
پی ٹی آئی رکن اسمبلی شیلنگ کے دوران زخمی، اسپتال منتقل
پی ٹی آئی رکن اسمبلی راجہ اظہر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شیلنگ کے دوران ان کے سر پر چوٹ لگی ہے پولیس اہلکار انہیں اپنی موٹرسائیکل پر جناح اسپتال منتقل کر کررہے ہیں۔
فیض آباد کو مستقل بند کرنے پر غور
پولیس نے فیض آباد کو راولپنڈی کی طرف سے مستقل بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے.
اسلام آباد: پولیس کا فیض آباد کو راولپنڈی کی طرف سے مستقل بند کرنے پر غور، ذرائع#ARYNews #Faizabad pic.twitter.com/uqsv5xJ72L
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) November 4, 2022
ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی انتظامیہ مظاہرین کو اسلام آباد آنے سے روکنے میں ناکام رہی ہے جبکہ فیض آباد کو بند کرنے سے کاروبار اور آمدورفت شدید متاثر ہوگی۔
آخری اطلاعات آنے تک پولیس نے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو رہا کردیا تھا ، واضح رہے کہ کارکنان کو شاہراہ فیصل پر احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔