وفاقی حکومت نے آئی ایس پی آر کی درخواست پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت لاہور میں اہم اجلاس ہوا جس میں آئی ایس پی آر کے بیان پر عمران خان اور ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ کارروائی کرنے کے لیے آئینی و قانونی ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
علاوہ ازیں گورنر ہاؤس پنجاب سمیت دیگر شہروں میں جلاؤ گھیراؤ پر الگ کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نجی املاک پر حملوں پر بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
گزشتہ روز عمران خان کی نیوز کانفرنس پر آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ عمران خان نے ادارے اور افسر کے خلاف الزامات ناقابل قبول ہیں، پاکستان کی فوج ایک انتہائی پیشہ ور اور نظم وضبط کی حامل تنظیم ہے، پاک فوج کا ایک مضبوط اور انتہائی مؤثر اندرونی احتسابی نظام ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ وردی پوش اہلکاروں کے ذریعے غیر قانونی کارروائیوں کے لیے احتسابی نظام موجود ہے، مفاد پرستوں کے فضول الزامات سے فوجیوں کی عزت کو داغدار کیا جا رہا ہے، ادارہ حسد سے اپنے افسروں اور سپاہیوں کی حفاظت کرے گا۔
مزید کہا گیا تھا کہ کسی کو بھی ادارے یا افسران کی بے عزتی کی اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرے، حکومت ادارے اور افسر کے خلاف ہتک عزت پر قانونی کارروائی کرے اور جھوٹے الزامات کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔