تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

’شدید ڈپریشن کا شکار ہو کر کئی بار خودکشی کا سوچا‘

معروف گلوکارہ اور اداکارہ سلینا گومز کا کہنا ہے کہ وہ اس قدر شدید ڈپریشن کا شکار تھیں کہ کئی بار خودکشی کے بارے میں بھی سوچا، لیکن اس پر عمل کرنے کی ان کی ہمت نہیں ہوئی۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی گلوکارہ و اداکارہ سلینا گومز نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل جب وہ ذہنی مسائل اور ڈپریشن کا شکار تھیں تب انہوں نے کئی بار خودکشی کرنے کا سوچا جبکہ انہیں یہ بھی ڈر ہوگیا تھا کہ اب وہ کبھی ماں نہیں بن پائیں گی۔

سلینا گومز نے اکتوبر 2020 میں اعتراف کیا تھا کہ وہ کرونا کی وبا کے آغاز میں ہی ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں، تاہم اب انہوں نے شوبز میگزین رولنگ اسٹون کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا ہے کہ 2018 میں بھی وہ ڈپریشن کا شکار ہوئی تھیں۔

طویل انٹرویو میں گلوکارہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 2018 میں ڈپریشن کا شکار ہوئی تھیں اور پہلے کافی عرصے تک وہ یہ ماننے کو تیار ہی نہیں ہوئیں کہ وہ بھی ذہنی مسائل کا شکار ہیں۔

ان کے مطابق ان کا ڈپریشن اس قدر سنگین ہوگیا تھا کہ وہ بات کرتے کرتے الفاظ بھول جاتی تھیں، انہیں یہ یاد تک نہیں رہتا تھا کہ وہ کس مسئلے پر بات کر رہی تھیں اور وہ کہاں تھیں؟

انہوں نے بتایا کہ ڈپریشن کے باعث ان کے رویوں میں تبدیلی آگئی تھی اور انہیں سمجھنے میں کافی وقت لگا کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہوچکی ہیں۔

گلوکارہ کے مطابق جب انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہو چکی ہیں تو اپنا علاج شروع کروایا مگر علاج سے بھی انہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچا بلکہ الٹا انہیں ایسا لگنے لگا کہ وہ مرجائیں گی اور اگر وہ مر بھی گئیں تو دنیا پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

سلینا گومز کے مطابق کافی عرصے تک ڈپریشن کا علاج کروانے کے بعد ایک دن انہوں نے ایک مشہور اسپتال کا دورہ کیا، جہاں کے ماہر معالج نے ان کی تمام دوائیاں بند کر کے انہیں صرف دو دوائیاں دیں اور پھر آہستہ آہستہ وہ بہتر ہونے لگیں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ بہتر معالج ہی مسائل کو بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور وہ بھی ان ہی کی دوائیوں سے بہتر ہوئیں۔

ان کے مطابق جب وہ شدید ڈپریشن یا بائی پولر ڈس آرڈر کا شکار تھیں تب وہ اپنی ایک سہیلی سے ملنے گئیں جو کافی عرصے سے حاملہ ہونے کی کوشش کر رہی تھیں مگر ذہنی مسائل کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو پا رہا تھا، اس وقت انہیں بھی یہ خیال آیا کہ اب وہ بھی کبھی ماں نہیں بن سکیں گی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Selena Gomez (@selenagomez)

سلینا گومز کے مطابق اسی دوران انہوں نے یہ بھی خیال آیا کہ اگر وہ خود جسمانی طور پر ماں نہیں پائیں گی تو ان کے پاس ماں بننے کے اور کئی راستے موجود ہیں۔

انہوں نے طویل انٹرویو میں یہ بات بھی تسلیم کی کہ ڈپریشن کے کم ہونے کے بجائے بڑھنے کی وجہ سے وہ کافی عرصے تک بار بار خودکشی کرنے کا سوچتی رہیں مگر انہیں ایسا کرنے کی کبھی ہمت نہیں ہوئی۔

علاوہ ازیں انہوں نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی اپنی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم سلینا گومز: مائے مائنڈ اینڈ می میں بھی ڈپریشن پر کھل کر بات کی اور ساتھ ہی سنہ 2018 میں سابق بوائے فرینڈ جسٹن بیبر سے علیحدگی کو اپنی زندگی کی سب سے بہترین چیز بھی قرار دی۔

ان کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم کو اسٹریمنگ ویب سائٹ ایپل پلس ٹی وی پر ریلیز کیا گیا، جس میں انہوں نے جسٹن بیبر سے معاشقے، ان سے تعلقات ختم ہونے سمیت ڈپریشن اور اپنی شہرت یافتہ زندگی پر کھل کر باتیں کیں۔

Comments

- Advertisement -