تہران: ایران نے عالمی مالی پابندیوں کا حل نکال لیا، تہران نے بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل کرنسیوں میں لین دین شروع کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرپٹو کرنسی ایکسچینج ’ایف ٹی ایکس‘ پر گزشتہ ہفتے کے اختتام تک ایران کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسیوں کا استعمال سرخیوں میں رہا۔
ایران کرپٹو کرنسیوں کا استعمال عالمی مالیاتی نظام سے کٹ جانے کے نقصانات پر قابو پانے کے لیے کر رہا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں جاری ہونے والی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران پر وسیع امریکی مالی پابندیوں کے باوجود ایک معروف کرپٹو ایکسچینج ’بائنانس‘ نے 2018 سے اب تک 7.8 بلین ڈالر مالیت کے ایرانی کرپٹو میں لین دین کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرون ٹوکن کے علاوہ ایرانی لین دین بٹ کوائن، ایتھر، ٹیتھر اور ایکس آر پی جیسی معروف کرپٹو کرنسیوں اور ایک چھوٹے ٹوکن لائٹیکوئن میں بھی ہو رہا ہے۔
سائبر سیکیورٹی تجزیہ کار علی پلوسنسکی کے مطابق ایران نے حالیہ برسوں میں امریکی پابندیوں کے اثرات سے بچنے اور ملکی آمدنی کو کامیابی کے ساتھ بڑھانے کے لیے کرپٹو کرنسیوں اور کرپٹو مائننگ کو تیزی سے استعمال کیا ہے۔
ایران کے پاس اہم قدرتی وسائل ہیں، خاص طور پر قدرتی توانائی کے وسائل، ایران نے تیل اور گیس کے شعبے پر سخت امریکی پابندیوں کے جواب میں ان میں سے کچھ وسائل کو بجلی کی پیداوار کی طرف موڑ دیا ہے، تاکہ کرپٹو مائننگ اور کرپٹو کرنسیوں کو اکٹھا کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ ایران میں ذاتی فائدے کے لیے کرپٹو مائننگ ممنوع ہے، اس لیے غیر قانونی مائننگ کے خلاف پولیس پورے ملک میں باقاعدگی کے ساتھ کریک ڈاؤن میں مصروف ہے۔