کراچی: مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی رضائے الٰہی سے انتقال کرگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مفتی محمد رفیع عثمانی طویل عرصہ سے علیل تھے اور انتہائی نگہداشت میں تھے، وہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے صدر اور وفاق المدارس العربیہ کے سرپرست اعلیٰ تھے۔
مفتی رفیع عثمانی، معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کے بڑے بھائی تھے۔
اظہار تعزیت
صدر مملکت عارف علوی نے مفتی رفیع عثمانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی رفیع عثمانی نے فقہ، حدیث اور تفسیر میں گرانقدر خدمات انجام دیں، دینی اور علمی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم مفتی رفیع عثمانی کی دینی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ ان کی خدمات بے مثال ہیں، ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، ان کا انتقال عالم اسلام کا نقصان ہے۔
مولانا طاہر اشرفی نے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان علما کونسل ان کے انتقال پر تعزیت کرتی ہے، وہ عالم اسلام کی عظیم علمی روحانی شخصیت تھے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کی گرانقدر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، مرحوم متوازن افکار و نظریات کے حامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ مفتی رفیع عثمانی کی وفات سے پاکستان ایک معتدل بلند پایہ فقیہ مفتی سے محروم ہوگیا ہے، ان کی وفات حسرت آیات عالم اسلام کے لیے عظیم سانحہ ہے۔