تازہ ترین

ہر 11 منٹ میں ایک خاتون اپنے ہی خاندان کے ہاتھوں قتل

نیویارک: اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انتونیو گوتیرس نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کو دنیا میں حقوق انسانی کی سب سے بڑی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

خواتین پر تشدد کے خلاف بین الاقوامی دن سے ایک روز قبل سکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ہر 11 منٹ میں ایک خاتون یا لڑکی کو اس کے شریک حیات یعنی شوہر یا فیملی کے کسی رکن کے ذریعہ ماردیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا سے لے کر معاشی اتار چڑھاؤ جیسے دوسرے تناؤ بھی خواتین کے ساتھ اور زیادہ جسمانی و زبانی غلط سلوک کی وجہ بنتے ہیں۔ یہی نہیں خواتین کو ہر دن آن لائن تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ نصف انسانیت کو نشانہ بنانے والے تفریق، تشدد اور غلط سلوک کے ان روئیوں کی بھاری قیمت ادا کررہے ہیں، یہ واقعات معاشرے میں خواتین کی شراکت داری اور معاشی ترقی کو محدود کرتی ہیں۔ان تمام معاملات کے باعث خواتین کو ان کے بنیادی حقوق سلب اور انہیں آزادی سے محروم کیا جاتا ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ وقت خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کو ختم کرنے کا ہے، انہوں نے حکومتوں سے ایسے واقعات کی بیج کنی کرنے کے لئے شہری سماج گروپ کو شامل کرنے کی گزارش کی۔

اقوام متحدہ سکریٹری جنرل سکریٹری نے حکومتوں سے دو ہزار چھبیس تک حقوق نسواں سے متعلق تنظیموں اور تحریکوں کے لیے فنڈز میں 50 فیصد کا اضافہ کرنے کی اپیل بھی کی۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا تھا کہ گھروں میں تشدد ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلا کہ عالمی سطح پر ہر دس میں ایک سے زیادہ خواتین اور پندرہ سے انچاس سال کی عمر کے دوران اپنے ہی لائف پارٹنر کے جنسی اور جسمانی تشدد کا شکار ہوئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -