اشتہار

دنیا بھر میں قرضے لینے کے رجحان میں کمی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل فنانس (آئی آئی ایف) کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر بڑھنے اور قرضوں کی طلب کم ہونے سے سال 2022 میں عالمی قرض 15 ہزار ارب ڈالر کم ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل فنانس (آئی آئی ایف) کا کہنا ہے کہ سال 2022 کی تیسری سہ ماہی میں عالمی قرض 6 ہزار 400 ارب ڈالر کم ہوا ہے۔

آئی آئی ایف کا کہنا ہے کہ سال 2022 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام پر عالمی قرضوں کا حجم 2 لاکھ 90 ہزار ارب ڈالر رہا، عالمی مالیاتی حالات غیر یقینی ہونے سے قرضوں کی طلب کم ہوئی ہے۔

- Advertisement -

آئی آئی ایف کے مطابق ڈالر کی قدر بڑھنے اور قرضوں کی طلب کم ہونے سے 2022 میں عالمی قرض 15 ہزار ارب ڈالر کم ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں عالمی قرضوں کا حجم ریکارڈ 3 لاکھ 6 ہزار ارب ڈالر تھا، قرض کی مستقل منڈیوں، جاپان، برطانیہ، فرانس اور کینیڈا میں قرضوں کی مانگ میں کمی ہوئی ہے۔

آئی آئی ایف کا کہنا ہے کہ سال 2022 کی تیسری سہ ماہی میں صرف امریکا کا قرض بڑھا ہے، مہنگائی نے قرضوں کا بوجھ کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے، پرائسنگ پاور نے کارپوریٹ سیکٹر کی آمدنی کو بہتر کیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حکومتوں کی ٹیکس آمدنی مہنگائی کی وجہ سے بہتر ہوئی ہے، عالمی ڈیٹ ٹو جی ڈی پی ریشو مسلسل چھٹی سہ ماہی میں کم ہوا ہے۔ عالمی قرضوں کا تناسب عالمی پیداوار کا 343 فیصد ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں