تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

حکومتی پالیسیوں کے سبب معاشی خدشات اور بڑھنے لگے

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے سبب معاشی خدشات اور بڑھنے لگے ہیں۔ ٹیکس آمدن کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکس آمدن میں کمی کے خطرات کی گھنٹیاں بجنے لگی ہیں۔ ایف بی آر  محصولات میں 500 ارب روپے تک کمی کا امکان ہے۔

درآمدی بل میں کمی سے ایف بی آر کو 150 ارب کا ٹیکس شارٹ فال ہو سکتا ہے۔

ذرائع ایف بی آر کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال درآمدی بل میں 12 ارب ڈالر تک کمی کا امکان ہے۔ امپورٹ حجم کم ہونے سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس میں بھی کمی ہو سکتی ہے۔

سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی مد میں 350 ارب روپے کمی کا خدشہ ہے۔ کسٹمز، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس پر مجموعی 500 ارب ریونیو شارٹ فال ہو سکتا ہے۔

ایف بی آر حکام نے سر پکڑ لیے اور آئی ایم ایف کو خدشات سے آگاہ کر  دیا گیا۔

آئی ایم ایف نے ٹیکس آمدن میں کمی کے امکانات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق شارٹ فال گیپ پورا کرنے کے لیے ایف بی آر اقدامات اٹھا رہا ہے، ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیاں تیز ہونے کا امکان ہے۔

Comments

- Advertisement -