اشتہار

فیصل واوڈا نے غلطی تسلیم کرلی ، تاحیات نااہلی ختم ، 5سال کے لیے نااہل قرار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی جانب سے جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر غیر مشروط معافی مانگنے پر تاحیات نااہلی پانچ سال کی نااہلی میں تبدیل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل واوڈا کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسس نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے آپ کو نیچا دکھانے کے لیے طلب نہیں کیا، عدالت کا مقصد کسی کو سزا دینا نہیں بلکہ ریگولیٹ کرنا ہے۔

- Advertisement -

جسٹس عطا بندیال کا کہنا تھا کہ آپ نے بطور رکن قومی اسمبلی کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی، آپ غلطی تسلیم کرتے ہیں تو پانچ سال کے لیے نااہل ہوں گے، ورنہ باسٹھ ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی پر کیس سنیں گے۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اچھی نیت کے لیے سینٹ سے مستعفی ہوں، جس پر فیصل واوڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر عدالت سے غیر مشروظ معافی مانگ لی۔

فیصل واوڈا نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے سینٹر شپ سے استعفی دے دیا، جس کے بعد عدالت نے فیصل واوڈا کو آرٹیکل 63 ون سی کے تحت پانچ سال کے کیئے نااہل قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کے خلاف الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کا فیصلہ کلعدم قرار دے دیا اور فیصل واوڈا کو اپنا استعفی فوری چیرمین سینٹ کو بھیجنے کا بھی حکم دے دیا۔

عدالت نے فیصل واوڈا کو آئندہ جنرل الیکشن اور سینٹ انتحابات کے لیے اہل قرار دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں