اشتہار

کمپیوٹر ماؤس کو ”ماؤس” کیوں کہا جاتا ہے؟ معمہ حل ہوگیا

اشتہار

حیرت انگیز

کمپیوٹر آج ہر گھر اور دفتر کی ضرورت بن چکا ہے اس کے ساتھ ایک چھوٹی ڈیوائس منسلک ہوتی ہے جس کو ماؤس کہا جاتا ہے یہ اب تک معمہ ہی تھا۔

بیسیویں صدی کی ساتویں دہائی میں کمپیوٹر متعارف ہوچکا تھا لیکن معروف نہیں تھا اور نہ اس وقت جو ہمارے سامنے ماڈل ہے ایسے کمپیوٹر ہوتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور کمپیوٹر میں نت نئی اختراع کے بعد اب یہ ہر گھر، دفتر اور کاروباری ادارے کی ضرورت بن چکا ہے۔ کمپیوٹر کو با آسانی چلانے کے لیے ایک چھوٹا آلہ تار کے ذریعے اس سے منسلک ہوتا ہے جس کو ماؤس کہا جاتا ہے۔

کمپیوٹر کے ماؤس کو ماؤس کیوں کہا جاتا ہے؟ اس کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔

- Advertisement -

اس حوالے سے کمپیوٹر کے بنائی جانے والی ڈیوائس ماؤس کے خالق میں اسٹینفورڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈگلس انجل برٹ سے جب سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی یاد نہیں کہ کس نے اس ڈیوائس کا نام ماؤس رکھا، بس اس کی چوہے سے مشابہت کی وجہ سے ہم نے ایسا کہنا شروع کیا۔

اس جواب سے کئی دہائیوں سے لوگوں کے ذہنوں میں مچلتا یہ معمہ حل ہوگیا ہے۔

یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈگلس انجل برٹ نے دنیا کا پہلا ماؤس (پروٹوٹائپ ماڈل) 6 دہائیوں قبل 1963 میں تیار کیا تھا۔

اس ماؤس کو لکڑی سے تیار کیا گیا تھا اور اس میں 2 پہیے استعمال کیے گئے تھے جو 2 ڈی موومنٹ کو ٹریک کرتے تھے اور 1967 میں پیٹنٹ درخواست جمع کرائی جس پر 1970 پیٹنٹ رجسٹر ہوا تھا۔

درحقیقت دنیا میں کسی کمپیوٹر کے ساتھ استعمال ہونے والا پہلا ماؤس 1981 میں سامنے آیا تھا، یہ ماؤس Xerox کے اسٹار ورک اسٹیشن نامی کمپیوٹر کا حصہ تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں