گوا: بالی ووڈ کی متنازعہ فلم ’کشمیر فائلز‘ کو مزید 3 فلم سازوں نے پروپیگنڈا فلم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی فلم ’کشمیر فائلز‘ کو مشہور پروڈیوسرز کی جانب سے پروپیگنڈا قرار دیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں اسرائیلی فلم میکر کی حمایت میں مزید 3 فلم سازوں نے اس فلم کے ’پروپیگنڈا‘ ہونے کا اعتراف کر لیا۔
بھارتی شہر گوا میں جاری انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے تین جیوری ممبرز نے کہا کہ ایسی فلم شامل کر کے فیسٹیول کے پلیٹ فارم کو سیاست کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
#IFFI #IFFI53Goa #IFFI2022 #KashmirFiles @IndiaToday @TimesNow @TOIIndiaNews @ndtv @News18India @IndianExpress @htTweets pic.twitter.com/TIAjTyEgdb
— Jinko Gotoh (@JinkoGotoh) December 2, 2022
جیوری اراکین نے کہا اس فلم پر تنقید کرنے والے فلم ساز کو دھمکیاں ملنے پر انھیں افسوس ہے۔
"‘The Kashmir Files’ Is Propaganda”: 3 Jury Members Back Israeli Filmmaker https://t.co/FflBHPSdmP pic.twitter.com/apzB2KvPVL
— NDTV News feed (@ndtvfeed) December 3, 2022
انٹرنیشنل فلم فیسٹول کے جیوری کے صدر اسرائیلی فلم ساز نداؤ لاپڈ نے کہا تھا کہ اس فلم میں کشمیری مسلمانوں کو منفی اور دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ فلم ساز نے اس فلم کو ’عامیانہ‘ اور ’پروپیگنڈا‘ قرار دیا تھا۔
انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے جیوری اراکین نے کشمیر فائلز کو سنجیدہ فلموں کے ساتھ منتخب کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔