تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ڈیپارٹمنٹس، ریجنز اور زونل کرکٹ بحال

سربراہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے پیر کو پی سی بی کے آئین 2014 کے تحت ڈیپارٹمنٹس/سروسز آرگنائزیشنز، ریجنز اور ڈسٹرکٹ/زونل کرکٹ ایسوسی ایشنز کی بحالی کی باضابطہ منظوری دے دی ہے.

لہٰذا اب قائداعظم ٹرافی میں 16 ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز حصہ لیں گی اور اگست سے شروع ہونے والے سیزن 2023-24 میں شامل پیٹرنز ٹرافی میں آٹھ ڈیپارٹمنٹس حصہ لیں گے۔ ان ٹورنامنٹس کے علاوہ 2023-24 کے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں شریک ریجنل اور ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں کے لیے گریڈ ٹو کے پچاس اور بیس اوورز کے ٹورنامنٹس بھی منعقد کروائے جائیں گے، جن کی تفصیلات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

پی سی بی کے آئین 2019 میں ڈیپارٹمنٹس/سروسز آرگنائزیشن، ریجنز اور ڈسٹرکٹ/زونل کرکٹ ایسوسی ایشنز کو چھ کرکٹ اور 90 سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز میں تبدیل کر دیا گیا تھا، جسے بعدازاں دسمبر 2022 میں منسوخ کر دیا گیا۔

منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ انہیں پی سی بی کے آئین 2014 کے تحت ڈیپارٹمنٹس/سروسز آرگنائزیشن، ریجنز اور ڈسٹرکٹ/زونل کرکٹ ایسوسی ایشنز کی باقاعدہ بحالی کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔

وہ پرعزم ہیں کہ اب تمام کرکٹرز کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے یکساں اور منصفانہ مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ کھیل میں اپنا کیریئر بنا سکیں۔ یہ تب ہی ممکن تھا کہ جب وہ اپنی کرکٹ کے دائرے کو وسعت دیں جو کہ بدقسمتی سے 2019 میں کرکٹرز اور ٹیموں کی ایک قلیل تعداد تک محدود کردیا گیا تھا۔ اس نقطہ نظر نے نہ صرف سینکڑوں کرکٹرز کی روزی روٹی کو متاثر کیا بلکہ اس کے نتیجے میں ٹیلنٹ کے سامنے آنے میں بھی کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں بین الاقوامی میدان میں ہماری ٹیموں کے معیار، کارکردگی اور درجہ بندی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ پچھلے چار سیزنز کی غلط پالیسیوں کو کالعدم نہیں کر سکتے، لیکن وہ یہ ضرور کرسکتے ہیں کہ وہ اپنے آزمائے ہوئے، آزمائے گئے اور ایک کامیاب کرکٹ ڈھانچہ کی طرف تیزی سے واپس جائیں تاکہ کھیل اور کرکٹرز ترقی کر سکیں۔ وہ اس حوالے سے مثبت پیش رفت کر رہے ہیں.

Comments

- Advertisement -