ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

مودی سرکار نے 25 ہزار مسلمانوں کے سر سے چھت چھین لی

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں مودی سرکار مسلمانوں پر زمین تنگ کرنے سے باز نہ آئی اور مزید 25 ہزار مسلمانوں کے گھر مسمار کر دیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے علاقے عارف نگر نواب کالونی میں محکمہ ریلوے نے بغیر نوٹس 25 ہزار مسلمانوں کے مکانات توڑ دیے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم یہاں کئی سالوں سے رہ رہے ہیں اور کبھی کسی نے گھر خالی کرنے کا نہیں کہا، پہلے کبھی نوٹس آیا اور نہ ہی اس متعلق خبر دی گئی، اچانک محکمہ ریلوے نے بتایا کہ علاقے سے ریلوے کی تیسری لائن کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔

- Advertisement -

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ سردی کے موسم میں بزرگوں اور بچوں کو لے کر کہاں جائیں گے، حکومت کو متبادل جگہ کا انتظام کرنا تھا تاکہ ہمیں کم از کم سر چھپانے کی جگہ تو ملتی۔

متعلقہ: انتہا پسند مودی سرکار کا ایک اور مسلم دشمن اقدام

مقامی تنظیموں نے مودی سرکار کے اس غیر قانونی اقدام کی سخت مذمت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے 25 ہزار لوگوں کے گھر بغیر کسی نوٹس یا اطلاع کے توڑ دیے، یہ ایک غیر انسانی قدم ہے۔

یاد رہے کہ مودی سرکار نے گزشتہ سال اکتوبر میں نئی دہلی میں مسلمانوں کے 25 گھر مسمار کر دیے تھے۔

دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے فتح پور بیری میں تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کے گھر گرائے۔ اس دوران خواتین دہائیاں دیتی رہیں لیکن حکام نے ایک نہ سنی جبکہ مکانات منہدم کرنے سے پہلے ضروری سامان بھی لینے نہ دیا گیا۔

اس پر ہیومن رائٹس واچ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں حکام ایسے قوانین اور پالیسیاں اپنا رہے ہیں جو منظم طریقے سے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر مبنی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں