پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

غیر معیاری میک اپ اور مختلف ٹریٹ منٹس چہرے کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتے ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

میک اپ استعمال کرنا خواتین کا روزمرہ کا معمول ہے تاہم اس ضمن میں احتیاط نہ کرنا جلد کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معروف ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر خرم مشیر نے شرکت کی اور میک اپ مصنوعات کے حوالے سے گفتگو کی۔

ڈاکٹر خرم مشیر کا کہنا تھا کہ کاسمیٹکس مصنوعات کے استعمال کی مدت ہوتی ہے اور اس سے زیادہ انہیں استعمال کرنا جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا میک اپ کے لیے استعمال کیے جانے والے اسفنج اور برشز کو باقاعدگی سے دھویا جائے اور ہوا میں خشک کیا جائے، بغیر دھوئے استعمال کرتے رہنے سے ان میں بیکٹریا، گرد و غبار اور میک اپ کی باقیات جمع ہوجاتی ہیں جو جلد کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

ڈاکٹر خرم کا کہنا تھا کہ میک اپ مصنوعات اور خاص طور پر رنگ گورا کرنے والی کریمز میں مرکری استعمال کیا جاتا ہے، طویل عرصے تک انہیں استعمال کرنے سے مرکری ری ایکٹ کرتا ہے اور جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

انہوں نے پرمننٹ میک اپ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بیوٹی سیلونز نے جلد کو ٹنٹ (رنگ کروانے)، بھنوؤں یا پلکوں میں مستقل تبدیلی کروانے کا رجحان متعارف کروایا ہے جو خواتین بغیر سوچے سمجھے استعمال کر رہی ہیں۔

اس میں آنکھوں کے پپوٹوں، ہونٹوں یا گالوں پر مستقلاً گلابی رنگ کردیا جاتا ہے جس کی مدت چند ماہ یا سال ہوتی ہے، اس کے لیے پگمینٹیشن استعمال کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر خرم نے کہا کہ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی چیز پر رنگ کیا جائے، اور کچھ عرصے بعد وہ مدھم اور میلا ہونے لگے، ایسے ہی یہ رنگ بھی رفتہ رفتہ سیاہ پڑنے لگتے ہیں جس سے چہرہ بدنما معلوم ہوتا ہے۔

علاوہ ازیں اس طرح کی ٹریٹ منٹس سے جلد کے مسام بند ہوجاتے ہیں اور اس میں آکسیجن نہیں پہنچتی، نتیجتاً جلد خراب ہونے لگتی ہے، اس پہ جھریاں پڑنے لگتی ہیں اور بعض کیسز میں اس کا ٹیکسچر ریت جیسا ہوجاتا ہے۔

ڈاکٹر خرم نے کہا کہ جلد کی حفاظت کے لیے قدرتی اشیا کا استعمال کیا جائے اور معیاری میک اپ مصنوعات استعمال کی جائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں